Biology class 10thClass Matric Part 2 Notes

Matric Part 2 Class 10 Biology Notes Urdu Medium

Matric Part 2 Class 10 Biology Notes Urdu Medium on newsongoogle.com by Bilal Articles

Matric Part 2 Class 10 Biology Notes in Urdu Medium on newsongoogle.com, thoughtfully crafted by Bilal Articles. Dive into a comprehensive resource that provides insightful explanations and key concepts, Elevate your understanding of Biology with these meticulously prepared notes for academic success.

  گیسوں کا تبادلہ

ایسا عمل جس میں جاندار ماحول سے آکسیجن حاصل کریں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو باہر خارج کریں ۔ اس عمل کو

گیسوں کا تبادلہ کہتے ہیں

سیلولر ریسپریشن

سیلولر ریسپریشن سے مراد وہ عمل ہے جس میں آکسیڈیشن ریڈکشن ری ایکشنز سے خوراک میں موجود C-H بانڈز جاتے ہیں اور نکلنے والی انرجی کو میں تبدیل کر دیا جاتا ہے ATP 

 ایروبک ریسپریشن اور این ایروبک ریسپریشن میں فرق

ایروبک ریسپریشن وہ عمل ہے جس میں آکسیجن استعمال ہوتی ہے اس عمل کے دوران خوراک کے مادوں کی مکمل آکسیڈیشن ہوتی ہے۔ اس عمل میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی بنتے ہیں۔

این ایروبک ریسپریشن وہ عمل ہے جس میں آکسیجن استعمال نہیں ہوتی بلکہ سلفر وغیرہ استعمال ہوتے ہیں ۔ اس عمل میں آکسیجن کی عدم موجودگی میں خوراک کے مادوں کی توڑ پھوڑ ہوتی

 تنفس اور ریسپریشن میں فرق

ریسپریشن میں مکینکل اور بائیو کیمیکل اعمال ہوتے ہیں جبکہ

تنفس میں ایسے مکینیکل یعنی فزیکل اعمال شامل ہیں جن سے

گیسوں کا تبادلہ ہوتا ہے۔

سٹومیٹا

پتوں اور چھوٹی عمر کے تنوں میں کی اپنی ڈرمس میں سٹومیٹا موجود ہوتے ہیں۔ ان سوراخوں کے ذریعے ماحول کے ساتھ گیسوں کا تبادلہ ہوتا ہے۔

لینٹی سیلز

لکڑی رکھنے والے پودوں کے تنے اور جڑوں کی تمام سطح کی چھال کی تہہ میں مخصوص سوراخ ہوتے ہیں جن کو لینٹی سیلز کہتے ہیں۔ یہ سوراخ گیسوں کو گزرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

نیزل کیویٹی اور ناسٹر لز میں فرق

ناک کے اندر خالی جگہ کو نیزل کیویٹی کہتے ہیں نیزل کیویٹی جن سوراخوں کے ذریعہ باہر کھلتی ہے ان کو ناسٹر لز کہتے ہیں۔

فیرنکس

فیر نکس ایک مسکولر رستہ ہے جو خوراک اور ہوا دونوں کے لیے مشترک ہے یہ راستہ ایسوفیگس کے سوراخ اور لیر فکس تک پھیلا ہوتا ہے۔

گلاٹس اور اپنی گلائس

فیر نکس کے فرش پر ایک سوراخ ہوتا ہے جو کہ لیرنکس میں

کھلتا ہے اس گلائس کہتے ہیں۔

ٹشو کا ایک پر وہ گلائس کی حفاظت کرتا ہے جسے اپنی گلائس کہتے ہیں۔

لیرنکس اور غیر نکس میں فرق

 لیر ٹکس کار ٹیلیج کا بنا ہوتا ہے اور ہر غیر نکس اور ٹریکیا کے

درمیان میں موجود ہوتا ہے جبکہ

فیر نکس ایک مسکولر رستہ ہے جو کہ خوراک اور ہوا دونوں کے

لیے مشترک ہے ہوا فیر نکس سے لیر نکس میں جاتی ہے۔

ووکل کارڈز

لیرنکس کے اندر ایک طرف سے دوسری طرف ریشہ دار پیٹیوں کے دو جوڑے کھینچے ہوتے ہیں ان پیٹیوں کو ووکل کارڈز کہتے ہیں۔

ٹریکیا

ہوا کی نالی کو ٹریکیا کہتے ہیں۔ یہ تقریباً 12 سینٹی میٹر لمبی ہوتی ہے۔

برونکائی

سینے میں داخل ہونے پر ٹریکیا دو چھوٹی نالیوں میں تقسیم ہو جاتا ہے جن کو برونکائی کہتے ہیں۔

برونکیولز

پھیپھڑوں میں برونکائی تقسیم در تقسیم ہو کر بہت باریک نالیاں بنا دیتے ہیں جن کو برونکیولز کہتے ہیں۔

ایلو یولر ڈکٹس

برونکیولز بہت باریک اور چھوٹی ٹیوبیولز میں تقسیم ہو جاتی ہیں جن کو ایلویلر ڈکٹس کہتے ہیں۔ ہر ایلویولر ڈکٹ ہوائی تھیلیوں یعنی ایلو یولائی کے ایک گچھے میں کھلتی ہے۔

پھیپھڑے

ایک طرف کے تمام ایلو یولائی آپس میں مل کر پھیپھڑا بناتے ہیں ۔ تھوریکس میں پھیپھڑوں کا ایک جوڑا بنتا ہے۔ بایاں پھیپھڑا چھوٹا ہوتا ہے اور دو لوبز پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ دایاں پھیپھڑ انسبتا بڑا اور تین لوبز پر مشتمل ہوتا ہے۔

ڈایا فرام

پھیپھڑوں کے نیچے ایک مسکولر ساخت موجود ہوتی ہے جسے کو

ڈایافرام کہتے ہیں۔

پلیولر ممبرین

پھیپھڑوں کے گرد موجود حفاظتی تہہ کو پلیورل ممبرین کہتے ہیں

۔ ہر پھیپھڑے کے گرد دو ممبر نیز ہوتی ہیں جن کو بیرونی اور

اندرونی پلیورل ممبر نیز کہتے ہیں۔

انسپی ریشن یا انہیلیشن

سانس اندر کھینچنے کے عمل کو انسپی ریشن کہتے ہیں ۔ اس کا

دوسرا نام انہیلیشن ہے۔

ایکسپی ریشن یا ایگز ہیلیشن

سانس باہر نکالنے کے عمل کو ایکسپی ریشن کہتے ہیں اس کا دوسرا نام ایگز ہیلیشن ہے۔

پولیوٹینٹس

ہوا میں موجود اشیاء جو ہوائی آلودگی کا سبب بنتی ہیں انہیں پولیوٹینٹس کہتے ہیں۔

برونکائٹس

برونکائی یا برونکیولز میں ہونے والی سوزش یا انفلے میشن کو برونکائٹس کہتے ہیں۔

ایکیوٹ اور کرانک برونکائٹس میں فرق

ایکیوٹ ایک نارمل قسم کی سوزش ہے جو کہ عام طور پر برونکائی یا برو نکیولز کو مستقل نقصان پہنچائے بغیر ہی صحت یاب ہو جاتا ہے ۔ جبکہ کرانک برونکائٹس میں برونکائی میں یہ برونکائٹس عام طور پر تین ماہ سے دو سال تک رہتا ہے۔

برونکائٹس کی علامات

برونکائٹس کی علامات کھانسی، سانس میں ملکی خرخراہٹ ، بخار ، سردی لگنا اور سانس کی تنگی خاص طور پر بھاری کام کرتے ہوئے شامل ہیں۔

ایمنی سیما

اس بیماری میں ایلویلائی کی دیواریں ٹوٹ جاتی ہیں۔ اس سے

ایلو یولائی کے سیکس بڑے تو ہو جاتے ہیں مگر گیسوں کا تبادلہ

کروانے والی جگہ کا سطحی رقبہ کم ہو جاتا ہے۔

ایمنی سیما کی علامات

ایمنی سیما کی علامات میں سانس کی تنگی ، تھکاوٹ، بار بار ہونے

والے ریسپریٹری انفیکشنز اور وزن میں کمی شامل ہیں۔

نمونیا

نمونیا پھیپھڑوں کا ایک انفیکشن ہے۔ اگر یہ دونوں پھیپھڑوں کو متاثر کرے تو اس کو ڈبل نمونیا کہتے ہیں۔

نمونیا کا باعث بننے والا بیکٹریم

نمونیا کا باعث بننے والے بیکٹریم کا نام سٹریٹو کو کس نیو مونائی

نمونیا کی علامات

نمونیا کی علامتیں سردی لگنا اور اس کے بعد تیز بخار، کپکپاہٹ اور بلغم بھری کھانسی ہیں۔ مریض کو سانس کی تنگی ہوتی ہے۔ اس کی جلد کی رنگت سیاہی یا ارغوانی مائل ہو جاتی ہے کیونکہ خون میں آکسیجن کی کمی ہو جاتی ہے

نمونیا کا طریقہ علاج

سٹریپٹو کوکس نیو منائی سے ہونے والے نمونیا کی ویکسینز دستیاب ہیں اور اس طرح کے نمونیا کے لیے اینٹی بائیو ٹکس بھی استعمال ہوتی ہیں۔

دمہ

یہ ایک طرح کی الرجی ہے۔ اس سے برونکائی میں سوزش ہو جاتی ہے اور زیادہ میوکس بنتا ہے۔ ہوا کی نالیوں میں سکڑاؤ آجاتا ہے۔

الرجز

ایسے تمام عوامل جو کہ جانوروں میں الرجی پیدا کرتے ہیں الرجنز کہلاتے ہیں۔ مثال کے طور پر گرد، دھواں ، خوشبو اور پولنز و غیره

دمہ کی علامات

سانس کا اکھڑنا، خرخراہٹ، کھانسی اور سینے میں تنگی کا احساس

دمہ کی اہم علامتیں ہیں۔

دمہ کا علاج

دمہ کے علاج میں خاص طور پر ایسے کیمیکلز دیے جاتے ہیں جن

سے برونکائی اور برو نکیولز کو کھولنے کی صلاحیت ہوتی ہے

پھیپھڑوں کا کینسر

پھیپھڑوں کے کینسر سے مراد پھیپھڑوں کے ٹشوز میں بے قابو سیل ڈویژنز کی بیماری ہے۔ اس عمل میں سیل کسی بھی کنٹرول کے بغیر تقسیم ہونا جاری رہتے ہیں اور رسولیاں یعنی ٹیومر بناتے

پھیپھڑوں کے کینسر کی علامات

پھیپھڑوں کے کینسر میں عام علامتیں سانس کی تنگی، کھانسی اور

وزن کا کم ہونا شامل ہیں۔

پھیپھڑوں کے کینسر کی وجوہات

پھیپھڑوں کے کینسر کی بڑی وجوہات کارسینو جنز ہیں۔ کارسینو جنز وہ کیمیکلز ہیں جو کہ سگریٹ کے دھواں میں پائے

جاتے ہیں۔

پیوسموکنگ

پیو سموکنگ سے مراد ہے کسی دوسرے دوسرے کی سموکنگ سے پیدا ہونے والے دھوئیں کا سانس کے ذریعہ اندر جاتا۔

پھیپھڑوں کے کینسر سے بچاؤ

پھیپھڑوں کے کینسر سے بچاؤ کا واحد طریقہ سموکنگ پر پابندی ہے۔

کوئین

نکوٹین ایک طاقت ور زہر ہے۔ یہ سانس کے ذریعہ دماغ کے ٹشوز کو نقصان پہنچاتی ہے۔ نکوٹین کی سب سے زیادہ مقدار تمباکو میں پائی جاتی ہے۔

آریریو سیکلروس

اگر پلیٹ لیٹس کی تعد اد نارمل سے زیادہ ہو تو وہ خون کو گاڑھا

کر دیتے ہیں۔ اور اس کا نتیجہ آریٹر یو سیکلر و سس دراصل

خون کا گاڑھا پن ہے۔

ریسپریشن

ریسپریشن وہ عمل ہے جس میں آکسیجن کے خوراک میں شامل ہونے پر مکینیکل اور بائیو کیمیکل عوامل ہوتے ہیں۔

ہو موسٹیس کی تعریف

ہو میو سٹیس سے مراد بیرونی ماحول میں تبدیلیاں آنے کے باوجود جسم کے اندرونی حالات میں اعتدال اور توازن قائم رکھنا ہے۔

او سموریگولیشن

جسم کے فلوئڈ زیعنی (خون اور ٹشوز فلوئڈز) میں پانی اور نمکیات کی مقداروں کا توازن قائم رکھنا او سموریگولیشن کہلاتا ہے۔

تھر موریگولیشن

جسم کے اندرونی درجہ حرات کو قائم رکھنا تھر موریگولیشن کہلاتا ہے۔

ایککریشن

فالتو مادوں کا اخراج یعنی ایکسکریشن یہ بھی ہو میو سٹیٹس کا ہی ایک عمل ہے ۔ ایکسکریشن کے دوران جسم کے اندر میٹابولزم کے بے کار مادے باہر نکالے جاتے ہیں تاکہ اندرونی حالات متوازن رہیں۔

ٹرانسپائریشن

ٹرانسپائریشن سے مراد پودے کی سطح سے پانی کا بخارات کی شکل میں نکلنا ہے۔

پودوں میں پتے گرنے کے عمل کی اہمیت

پتے گرانے کے دوران بے کار مادوں کا اخراج ایک ثانوی عمل ہے۔ اگر پتے نہیں گرائے جاتے تو کیلشیم آگزلیٹ بے ضرر قلموں کی شکل میں ہی پتوں میں پڑا رہتا ہے۔

ہائڈروفائٹس

ہائڈروفائٹس ایسے پودے ہیں جو مکمل یا جزوی طور پر تازہ پانی

میں ڈوبے ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر کنول

زیر وفائٹس

زیر وفائٹس خشک ماحول میں رہنے والے پودے ہیں اندرونی ٹشوز سے پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے ان کی اپنی ڈرمس پر ایک موٹی اور موم کی طرح کی کیوٹیکل موجود ہوتی ہے۔

ہیلو فائٹس

سمندری پانی میں رہتے ہیں اور زیادہ تر نمکیات والے ماحول کے لیے مطابقت رکھتے ہیں۔ سمندری گھاس کے کئی پودے اس کی مثال ہیں۔

سکولینٹ آرگنز

ایسے آرگنز جن میں گودے پیدا ہوتے ہیں۔ ان کو سکولینٹ آرگنز کہتے ہیں۔

اوسموس

اوسمو سس سے مراد ایک سیمی پر می ایبل ممبرین سے گزر کر پانی کا ایک ہائپوٹونک سولیوشن (جس میں سولیوٹ کا ارتکاز کم ہوتا ہے) سے ہائپر ٹونک سولیوشن ( جس میں سولیوٹ کا ارتکاز زیادہ ہوتا ہے) میں جانا ہے۔

پودوں میں بے کار مادوں کی اقسام

پودوں میں بے کار مادوں کی کئی اقسام ہیں مثلاً (ریز نز: جو کو نیفر

درختوں سے نکلتے ہیں۔ گمز : جو کیکر کے درختوں سے نکلتے ہیں۔

لیٹکس: جو ربڑ کے پودے سے نکلتا ہے اور میوسیلیج: جو کارنی

دور پودوں اور بھنڈی توری سے نکلتا ہے۔

انسان میں پھیپھڑے کس طرح سے ہو میو سٹیس کرتے ہیں ؟

پھیپھڑے جسم سے زائد کاربن ڈائی آکسائڈ نکالتے ہیں اور اس

کی مقدار میں توازن رکھتے ہیں۔

انسان میں جلد کس طرح سے ہو میو سٹیس کرتی ہے؟

جلد جسم کا درجہ حرارت بر قرار رکھنے میں کردار ادا کرتی ہے اور جسم سے فالتو پانی اور نمکیات بھی خارج کرتی ہے۔

گردے کا فعل

گردے خون سے زائد پانی، نمکیات ، یوریا، یورک ایسڈ وغیرہ کو فلٹر کرتے اور پیشاب بناتے ہیں۔

انسان کا یوریزی سسٹم

انسان کے ایکسکریٹری سسٹم کو یوریزی سسٹم بھی کہتے ہیں۔ یہ گردوں کے ایک جوڑے ، یوریٹرز کے ایک جوڑے، ایک یور بیٹری بلیڈر اور ایک اور پتھر پر مشتمل ہوتا ہے۔

یوریزی بلیڈر اور یورپتھرا

یوریزی بلیڈر پیشاب کو جسم سے خارج کرنے سے پہلے عارضی

طور پر سٹور کرتا ہے۔

یور پتھر ایک نالی ہے جو پیشاب کو یوریزی بلیڈر سے لے کر جسم

سے باہر تک لے جاتی ہے۔

گردے

گر دے گہرے سرخ رنگ کے لوبیے کے بیچ کی شکل کے آرگنز ہیں۔ ہر گردہ 10 سینٹی میٹر لمبا ، 5 سینٹی میٹر چوڑا اور 4 سینٹی میٹر

موٹا ہے اور اس کا وزن تقریباً 27 گرام ہوتا ہے۔

باکس

گردے کی مقعر سطح ورٹیبرل کالم کی طرف ہوتی ہے۔ اس جانب گردے کے وسط کے قریب ایک گڑھا ہوتا ہے جسے ہائکس کہتے ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں سے یوریٹر گردے سے نکلتی ہے اور دوسری ساختیں یعنی بلڈ ویسلز، لمفیٹک ویسلز اور نروز گردے میں داخل ہوتے ہیں یا باہر آتی ہیں۔

رینل کارٹیکس

یہ گردے کا بیرونی حصہ ہے اور اس کی رنگت گہری سرخ ہوتی ہے۔

رینل میڈولا

یہ گردے کا اندرونی حصہ ہے اور اس کی رنگت ہلکی سرخ ہے۔

رینل پائرائڈز

رینل میڈولا بہت سے مخروطی حصوں پر مشتمل ہوتا ہے جنہیں رینل پائر امڈ ز کہتے ہیں۔

رینل پیلوس

تمام رینل پائر امڈز کے نوکیلے کنارے ایک کیف نما کیویٹی کی طرف نکلے ہوتے ہیں جسے رینل پیلوس کہتے ہیں۔ رینل پیلوس گردے کے اندر یوریٹر کا ہی چوڑا کنارا ہے یعنی یوریٹر کی بنیاد ہے۔

نیفرون

گردے کی ساخت اور فعل کی بنیادی اکائی کا نام نیفرون ہے۔ ہر گردے میں دس لاکھ سے زیادہ نیفرون پائے جاتے ہیں۔ ایک نیفرون کے دو بڑے حصے ہیں۔ یعنی رینل کار پسل رینل ٹیوبیول

گلومیرولس اور بومین کیپسول میں فرق

گلومیرولس بلڈ کیپلریز کا ایک گچھا ہے جبکہ بو مین کیپسول ایک پیالے نما ساخت ہے جو گلومیر ولس گھیرے ہوتا ہے۔

لوپ آف پینلی

رینل ٹیوبیول نیفرون کا نالی نما حصہ ہے جو بو مین کیپسول کے بعد شروع ہوتا ہے۔ اس کا پہلا حصہ ایک بہت بلدار نالی ہے۔ اگلا حصہ ”ں“ شکل کی نالی ہے جسے لوپ آف پینلے کہتے ہی

گلومیرولس فلٹریٹ

خون کا زیادہ تر پانی، نمکیات، گلوکوز اور یوریا دباؤ کے تحت گلومیرولس کی کیپلریز سے باہر آجاتے ہیں۔ یہ سارا مواد بو مین کیپسول میں چلا جاتا ہے۔ اور اب اسے گلومیرولس فلٹریٹ کہتے ہیں۔

سلیکٹوری ایبزار پیشن

اس مرحلہ میں گلومیرولس کے فلٹریٹ کے تقریباً %99 مواد کو رینل ٹیوبیول کے گرد موجود کیپلریز میں دوبارہ جذب کر لیا جاتا ہے اس عمل کو سیلیکٹوری۔ ایبزار پیشن کہتے ہیں۔

ٹیوبیولر سکیریشن

بہت سے آئنز ، کریٹنین، یوریا وغیرہ کو سیکریشن بنا کر خون سے رینل ٹیوبیول میں ڈالا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد خون کی تیزا بیت یعنی pH کو نارمل ( 7.35 سے 7.45) رکھنا ہوتا ہے۔

گردے کا او سموریگولیٹری فعل

او سمو ریگولیشن سے مراد خون اور دوسرے جسمانی فلوئڈز مین پانی اور نمکیات کے ارتکاز کو نارمل سطح پر برقرار رکھنا ہے۔

گردوں میں پتھری کی بڑی وجوہات

گردوں کی پتھری کی بڑی وجوہات عمر، غذا (سبزیاں، نمکیات

وٹامن C اور D زیادہ لینا)، یوریزی نالیوں میں بار بار ہونے والے انفیکشنز، کم پانی پینا اور الکوحل کا استعمال ہیں۔

پتھری کی علامات

پیٹ کے نچلے حصے میں شدید درد ، بار بار پیشاب آنا اور بد بودار

پیشاب جس میں خون اور پس موجود ہیں۔

لیتھو ٹرپسی

اس طریقہ میں یوریزی سسٹم میں موجود پتھریوں پر باہر سے نان۔ الیکٹریکل شاک ویوز گرائی جاتی ہیں۔ یہ شعاعیں بڑی پتھریوں سے ٹکراتی ہیں اور انہیں توڑ دیتی ہیں۔ پتھریاں ریت کی مانند ہو جاتی ہیں اور پیشاب کے ذریعہ باہر نکل جاتی ہیں۔

ڈایا سز اور اس کے طریقے

ڈایالسنز سے مراد مصنوعی طریقوں سے خون کی صفائی ہے۔ یہ کام دو طریقوں سے کیا جاتا ہے۔

   1 پیری ٹو نکیل ڈایالسنز

   2 ہیموڈا یا لسر

گردوں کے بیکار ہونے کی وجوہات

گردوں کے افعال میں مکمل یا جزوی ناکامی کو گردوں کا بے کار ہونا کہتے ہیں۔ ڈایا بیٹیز میلائٹس اور ہائپر ٹینشن گردوں کے بے کار ہو جانے کی بڑی وجوہات ہیں۔

کو آرڈینشن

ملٹی سیلولر جانداروں کے جسم میں ٹشوز اور آرگنز کی سرگرمیوں میں ربط ہوتا ہے جسے کو آرڈینیشن کہتے ہیں۔

یونی سیلولر جانداروں میں کو آرڈینیشن

یونی سیلولر جانداروں میں بھی کو آرڈی نیشن ہوتی ہے ان میں سٹیمولائی کے خلاف ریسپانس کیمیکلز کے ذریعے دیا جاتا ہے۔

کو آرڈی نیشن کی اقسام

جانداروں میں کو آرڈی نیشن کی دو اقسام ہیں۔

1۔ نروس کو آرڈینیشن

2- کیمیکل کو آرڈینیشن

نروس کو آرڈینیشن کا ذمہ دار نروس سسٹم ہے جبکہ کیمیکل کو آرڈینیشن کا ذمہ دار اینڈو کرائن سسٹم ہے۔

کو آرڈینیشن کے عمال کے اجزاء

کو آرڈینیشن کے عمل کے پانچ اجزاء ہیں۔

1۔ سٹیمولس

2۔ ریسیپٹر

3- کوارڈی نیٹر

4۔ ایفیکٹر

5- ریسپانس

سٹیمولائی

ایک سٹیمولس سے مراد ماحول میں ہونے والی اندرونی اور

بیرونی تبدیلیاں ہیں جو کہ جانداروں میں ریسپانس پیدا کر سکتی ہیں۔

حرارت، سردی، دباؤ، آواز کی لہریں، مائیکرو آرگنز مز سے

ہونے والی انفیکشنز اس کی مثالیں ہیں۔

ریسیپٹرز

ایسے آرگنز، ٹشوز یا سیلز جو سٹیمولس کے لیے مخصوص ہوں

ریسیپٹرز کہلاتے ہیں۔ مثلا کان، آنکھ وغیرہ۔

کو آرڈی نیٹرز

یہ وہ آرگنز ہیں جو ریسیپٹرز سے معلومات وصول کرتے ہیں۔ اور ان کا پیغام مخصوص آرگنز کو بھیج دیتے ہیں تا کہ مناسب ایکشن لیا جائے نروس کو آرڈی نیشن میں دماغ اور سپائنل کارڈ کو آرڈی نیٹر ہوتے ہیں

ایفیکٹرز

یہ جسم کے وہ حصے ہوتے ہیں جو کہ کو آرڈی نیٹرز کے بھیجے ہوئے پیغامات وصول کرتے ہیں۔ اور مخصوص رد عمل یعنی ریسپانس پیدا کرتے ہیں۔

ریسپانس

کو آرڈی نیٹرز سے پیغامات ملنے پر ایفیکٹر ز عمل کرتے ہیں۔ اس گرم چیز سے ہاتھ واپس کھینچ لینا، سورج مکھی کے پھول کی سورج عمل کو ریسپانس کہتے ہیں۔ مثلاً کی جانب حرکت

انسانی نروس سسٹم کے حصے

انسان اور دوسرے اعلیٰ درجے کے جانوروں میں نروس سسٹم

کے دو حصے ہوتے ہیں۔۔ سنٹرل نروس سسٹم 2 پیریفرل نروس سسٹم

سنٹرل نروس سسٹم اور پیریفرل نروس سسٹم میں فرق

 سنٹرل نروس سسٹم میں دماغ اور سپائنل کارڈ بطور کور آرڈی نیٹرز شامل ہوتے ہیں۔ جبکہ پیریفرل نروس سسٹم میں وہ نروز شامل ہیں جو سنٹرل نروس سسٹم سے نکلتی ہیں اور جسم کے تمام حصوں میں پھیلی ہوتی ہیں۔ نروس سسٹم کے یہ تمام اجزاء نیورانز کے بنے ہوتے ہیں۔

نروس سسٹم کی بنیادی اکائی

نروسیل یا نیوران نروس سسٹم کی بنیادی اکائی ہے۔

نیوران اور اس کا فعل

نیورانز ایسے مخصوص سیلز ہیں جو ریسیپٹرز سے کو آرڈی نیٹرز اور کو آرڈی نیٹرز سے ایفیکٹرز تک نرو امپلسز پہنچانے کے قابل ہوتے ہیں۔

مکن شیته

شون سیلز ایگزنز کے ساتھ با قاعدہ فاصلوں پر موجود مخصوص نیو رو گلا ئل سیلز ہیں۔ شوان انگیز انز کے اوپر ایک چربی جیسی فیٹی

تہہ بناتے ہیں جس کو مائکن شیتھ کہتے ہیں۔

نوڈز آف رین ویر

ایگزان پر مائکن شیتھ لگے دو حصوں کے درمیان کچھ مقامات مائکن کے بغیر ہوتے ہیں انہیں نوڈز آف رین ویر کہتے ہیں۔

نیوران کی اقسام

کام کے لحاظ سے نیوران کی تین اقسام ہیں۔

1- سینسری نیورانز

2- انٹر نیورانز

3 موٹر نیورانز

سینسر نیورانز

سینسری نیورانز معلومات کو ریسیپٹرز سے سنٹرل نروس سسٹم کی

طرف لے جاتے ہیں۔ سینسری نیوران میں ایک ڈینڈ رائٹ اور ایک ایگزن ہوتا ہے۔

انٹر نیورانز

یہ نیورانز دماغ اور سپائنل کارڈ کا حصہ ہوتے ہیں یہ معلومات کو

وصول کرتے ہیں اور پھر موٹر نیورانز کو تحریک دیتے ہیں۔ انٹر

نیورانز میں بہت سے ڈینڈ رائٹس اور ایگز انز ہوتے ہیں۔

موٹر نیورانز

موٹر نیورانز کا کام انٹر نیورانز سے معلومات کو مسلز اور گلینڈز یعنی ایفیکٹرز تک لے جانا ہوتا ہے ۔ ان میں بہت سے ڈینڈ رائٹس اور ایک ایگز ان ہوتا ہے۔

نرو

نرو ایگز انز کا ایک ایسا مجموعہ ہوتا ہے جس پر لپڈز کا ایک غلاف

چڑھا ہوتا ہے۔

نرو کی اقسام

نرو کی تین اقسام ہیں۔

1- سینسری نروز

2 موٹر نروز

3 مکسڈ نروز

دماغ

جانوروں کے جسم میں زندگی کے تمام افعال دماغ کنٹرول کرتا ہے دماغ ہڈیوں کی بنی کھوپڑی میں ہوتا ہے کرو نیم کی تین نہیں دماغ کو ڈھانپتی ہیں۔

میں جیز (Meninges)

دماغ کی ہڈیاں کر بینیم جو کہ کھوپڑی کا ایک حصہ ہیں، کر بینیم کے اندر تین تہیں دماغ کو ڈھانپتی ہیں جن کو مین جیز کہتے ہیں۔ مینن جیز دماغ کی حفاظت کرتی ہیں اور اپنی کیپلریز کے ذریعہ دماغ کے ٹشوز کو غذا اور آکسیجن بھی مہیا کرتی ہیں۔

سیری برو سپائنل فلوئڈ

دماغ کے اندر فلوئڈ سے بھرے وینٹر یکلز ہوتے ہیں جو سپائنل کارڈ کے اندر موجود سینٹرل کینال سے منسلک ہوتے ہیں۔ وینٹریکلز اور سنٹرل کینال میں موجود فلوئڈ کو سیری برو سپائنل فلوئڈ کہتے ہیں۔

دماغ کے حصے

انسانی دماغ کے تین بڑے حصے ہیں۔

1- فور برین

2 مدبرین

3- ہائنڈ برین

فوربرین اور اس کے حصے

فور برین دماغ کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ فور برین کے مزید تین

حصے ہیں۔

1۔ تھیلے میں 2۔ ہائپو تھیلے مس 3- سیر میبرم

تھیلے میں اور ہائپو تھیلے مس میں فرق

تھیلے میں عام طور پر سیر ببرم سے تھوڑا نیچے واقع ہوتا ہے۔ یہ دماغ اور سپائنل کارڈ کے مختلف حصوں کے مابین رابطہ کا مرکز ہے۔ تھیلے مس کا کام درد کے احساس اور سونے جاگنے کی حس کی ذمہ داری ہے۔ جبکہ ہائپو تھیلے میں مڈ برین سے اوپر اور تھیلے مس سے نیچے واقع ہے۔ اس کا سائز تقریباً ایک بادام کے برابر ہے۔ اس کے اہم کام نروس سسٹم اور اینڈو کرائن سسٹم میں تعلق بنانا، پچوٹری گلینڈ کی سیکریشنز کو کنٹرول کرنا، غصہ، غم ، خوشی اور درد جیسے احساسات کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے۔

سیر میبرم کیا ہے ؟ اس کے حصوں کے نام

فور برین کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ یہ سکیلیٹل مسلز ، سوچنے، ذہانت اور جذبات کو کنڑول کرتا ہے اس کے دو حصے ہوتے ہیں۔

1- سیر ببرم سیمی سفیر ز

2۔ اولفیکٹری بلبز

مدبرین

دماغ کا یہ حصہ ہائنڈ برین اور فور برین کے درمیان موجود ہوتا ہے اور ان دونوں میں رابطہ قائم کرتا ہے۔ یہ حصہ سینسری معلومات وصول کرتا ہے اور انہیں فور برین کے متعلقہ حصے میں بھیج دیتا ہے۔

ہائنڈ برین

دماغ کے آخری حصہ کو ہائنڈ برین کہتے ہیں۔ یہ تین حصوں پر

مشتمل ہوتا ہے۔

1۔ میڈولا او بلا نگیٹا 2۔ سیریبلم

3- پانز

میڈولا اوبلا نگیٹا اور اس کا کام

یہ حصہ سپائنل کارڈ کے اوپر موجود ہے۔ یہ سانس لینے ، دل کی

دھڑکن کی رفتار اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے علاوہ

یہ قے ، کھانسی اور چھینک وغیرہ کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔

سیر مسلم اور پانز

سیر مبلم

یہ حصہ میڈولا سے پیچھے ہے اور مسلز کی حرکات میں ربط اور ہم

آہنگی رکھتا ہے۔

پانز

یہ حصہ میڈولا کے اوپر موجود ہے اس کا کام سانس کو کنٹرول کرنے میں میڈولا کی مدد کرنا ہے۔ یہ سیریبلم اور سپائنل کارڈ کے درمیان رابطہ بھی قائم کرتا ہے۔

سپائنل کارڈ

سپائنل کارڈ دراصل نروز کا ایک نالی نما نیڈل ہے۔ اس کا آغاز برین سٹیم سے ہوتا ہے۔ یہ کمر کے نچلے حصے تک جاتا ہے۔ دماغ کی طرح سپائنل کارڈ پر بھی مین چیز کا غلاف ہوتا ہے۔ ورٹیبرل کالم سپائنل کارڈ کے گرد موجود ہے اور اس کی حفاظت کرتی ہے۔

 سپائنل کارڈ کے دو اہم کام

1۔ جسم کے حصوں اور دماغ کے درمیان رابطے کا کام کرتی ہے۔

2۔ سپائنل کارڈ ایک کو ر آڈینیٹر کا کام بھی کرتی ہے اور چند

سادہ ریفلیکسز کی ذمہ دار ہے۔

گینگلی اونز

گینگلی اونز سینٹرل نروس سسٹم سے باہر موجود نیورانز کی سیل

باڈی کے گچھے ہیں۔

 کرینیل اور سپائنل نروز

دماغ اور سپائنل کارڈ سے نروز نکلتی ہیں اس لیے ان کو کرینگیل

اور سپائنل نروز کہتے ہیں۔ انسان میں کرینگیل نروز کے 12

جوڑے اور سپائنل نروز کے 31 جوڑے موجود ہوتے ہیں۔

پیریفرل نروس سسٹم

پیریفرل نروس سسٹم نروز اور گینگلی اونز پر مشتمل ہوتا ہے۔

116

سو میٹک نروس سسٹم اور آٹونو مک نروس سسٹم

 سو میٹک نروس سسٹم شعوری اور ارادی ایکشنز کا ذمہ دار ہے اس میں وہ تمام موٹر نیورانز شامل ہیں جو سنٹرل نروس سسٹم سے امپلسز کو سکیلیٹل مسلز تک پہنچاتے ہیں۔ جبکہ آٹونو مک نروس سسٹم میں ایسی سرگرمیاں شامل ہیں جو کہ ہمارے شعور کے کنڑول میں نہیں ہوتی ہیں۔ اس میں ایسے موٹر نیورانز شامل ہیں جو کارڈیک مسلز، سموتھ مسلز اور گلینڈز تک امپلسز پہنچاتے ہیں۔

کمپیتھنیک اور پیرا سمپتھٹیک نروس سسٹم

سمپتھیٹک نروس سسٹم :

ایمر جنسی صور تحال میں یہ سسٹم ضروری اقدامات کرتا ہے مثلاً لینے کی رفتار بڑھا یہ پیو پل کو پھیلا دیتا ہے ، دھڑکن اور سانس ۔ دیتا ہے اور ڈائجیشن کے عمل کو روک دیتا ہے۔

پیرا سمیتھینک نروس سسٹم:

سیر تمام افعال کو نارمل کرتا ہے۔ پیوپل کو واپس سکیٹر دیتا ہے ڈائجیشن کی رفتار تیز کر کے نارمل کر دیتا ہے اور دھڑکن اور

سانس لینے کی رفتار کو بھی نارمل کر دیتا ہے۔

ریفلیکس ایکشن

اگر سنٹرل نروس سسٹم کا پیدا کردہ غیر ارادی ریسپانس بہت تیز

رفتار ہو تو اس کو ریفلیکس ایکشن کہتے ہیں۔

ریفلیکس آرک

ریفلیکس ایکشن پیدا کرنے کے لیے نرو امپلسز جس راستہ سے

گزرتی ہیں اسے ریفلیکس آرک کہتے ہیں۔ مثلاً گرم چیز کو چھونے

کے بعد ہاتھ واپس کھینچ لینا۔

آنکھ

انسانی جسم میں آنکھ کا تعلق دیکھنے سے ہے۔ آنکھیں کھوپڑی

کے چھوٹے حصوں میں موجود ہیں جن کو آرٹس یا آنکھوں کے

خانے کہتے ہیں۔

آنکھ میں پیوٹے اور پلکوں کا کام

آنکھوں کے پپوٹے ان سے گندگی پونچھتے ہیں اور انہیں پانی کی کمی سے بچاتے ہیں ۔ وہ آنکھوں پر آنسو پھیلاتے ہیں جس میں بیکٹریل انفیکشنز کے خلاف مادے ہوتے ہیں پلکیں آنکھوں میں ذرات داخل ہونے سے بچاتی ہیں۔

انسانی آنکھ کی ساخت

آنکھ کی سب سے بیرونی تہہ سکلیرا اور کورنیا پر مشتمل ہوتی ہے۔ آنکھ کی درمیانی تہہ کو رائڈ کہلاتی ہے۔ آنکھ کی اندرونی تہہ سینسری ہے اور اسے ریٹینا کہتے ہیں۔

کو رائڈ

آنکھ کی درمیانی تہہ کو رائڈ کہلاتی ہے۔ اس میں بلڈ ویسلز ہوتی ہیں اور یہ اندرونی آنکھ کو سیاہ رنگ دیتی ہے۔ یہ گہر ارنگ آنکھ کے اندر روشنی کی ریفلیکشنز کو بے ترتیب نہیں ہونے دیتا۔

آئرس

کورنیا کے پیچھے کو رائڈ اندر کی جانب مڑی ہوتی ہے اور ایک مسکولر دائرہ بناتی ہے جسے آئرس کہتے ہیں۔

پیوپل

آئرس کے مرکز میں ایک گول سوراخ ہوتا ہے جس کو پیوپل کہتے ہیں۔

آنکھ میں کونسا لینز پایا جاتا ہے اور اس کا کیا کام ہے ؟

انسانی آنکھ میں آئرس کے پیچھے ایک محدب یعنی کنویکس لینز

ہوتا ہے جو کہ روشنی کو ریٹینا پر فوکس کرتا ہے۔

ریٹینا

آنکھ کی اندرونی سینسری تہہ کو ریٹینا کہتے ہیں۔ اس میں روشنی

کے لیے حساس سیلز یعنی راڈز اور کونز اور ان سے منسلک نیورانز

ہوتے ہیں۔

راڈز اور کونز میں فرق

ریٹینا کے ساتھ روشنی کے لیے حساس سیلز راڈز اور کو نز منسلک ہوتے ہیں۔ راڈز دھیمی روشنی کے لیے حساس ہیں اور کونز تیز روشنی کے لیے حساس ہیں اس لیے مختلف رنگوں میں امتیاز کرتے ہیں۔

فوديا

فودیا ریٹینا میں لینز کے بالکل مخالف ایک گہرائی کا نام ہے۔ اس میں کون سیلز کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ مختلف رنگوں کی شناخت کا کام کرتا ہے۔

آپٹک ڈسک

آپٹک ڈسک ریٹینا پر وہ مقام ہے جہاں آپٹک نرو ریٹینا میں داخل ہوتی ہے۔

بلائنڈ سپاٹ

جہاں آپٹک نرور یٹینا میں داخل ہوتی ہے۔ اس مقام پر راڈز اور

کو نز نہیں پائے جاتے ہیں اسی لیے اسے بلائنڈ سپاٹ کہتے ہیں۔

ایکوئس ہیومر اور وٹرس ہیومر میں فرق

آنکھ کی کیویٹی دو خانوں میں بٹ جاتی ہے جس کو چیمبر کہتے ہیں۔ اگلے چیمبر میں ایک صاف فلوئڈ موجود ہے جس کو ایکوئس ہیو مر کہتے ہیں۔ جبکہ پچھلے چیمبر میں ایک جیلی کی طرح کا فلوئڈ ہوتا ہے اس کو وٹرس ہیومر کہتے ہیں۔

رات کے وقت بلی اور کتے کی آنکھیں کیوں چمکتی ہیں؟

بلی اور کتے کی ہر آنکھ کے پیچھے ٹیپٹم کی ایک پٹی ہوتی ہے۔ ٹیٹم روشنی کو ریفلیکٹ کرنے والی پٹی ہے۔

روڈولیسن

راڈز کے اندر ایک پگمنٹ پایا جاتا ہے جو کہ دیکھنے کا احساس پیدا

کرتا ہے اس کو روڈولیسن کہتے ہیں۔

شب کوری

انسانی جسم میں وٹامن A سے روڈولین بنتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وٹامن A کی کمی سے رات کو ٹھیک دکھائی نہیں دیتا یہ بیماری شب کوری یعنی رات کا اندھا پن کہلاتی ہے۔

آئیوڈوین

کونز میں ایک پگمنٹ موجود ہوتا ہے جسے آئیوڈو پسن کہتے ہیں۔

کلر بلائنڈ کس قسم کی بیماری ہے؟

ایسا شخص جو مختلف رنگوں میں تمیز نہ کرے کلر بلائنڈ کہلاتا ہے اس بیماری کو رنگ کوری یا کلر بلائنڈنس کہتے ہیں اور یہ ایک جنیٹک بیماری ہے۔

انسانی کان کی ساخت

انسانی کان کے درج ذیل تین حصے ہوتے ہیں۔ 1۔ بیرونی کان پنا 2۔ بیرونی سماعتی نالی 3۔ اندرونی کان

پنا

پنا جلد کا بنا ایک لچکدار غلاف ہے جس کو کر کری ہڈی نے سہار ادیا ہوتا ہے۔ یہ آواز کی لہروں کو یکجا کرتا ہے۔

بیرونی سماعتی نالی

اس کے اندر بال اور موم پیدا کرنے والے غدود پائے جاتے ہیں۔ یہ نالی اندر جا کر کان کے پر دے پر ختم ہو جاتی ہے۔

اندرونی سماعتی نالی

اندرونی کان ایک خانے میں ہوتا ہے۔ جس کو یونی لیبر نتھ کہتے ہیں۔ یہ تین حصوں یوٹریکولس، سیکولس اور تین ہلالی نالیوں پر مشتمل ہے ہر نالی کا ایک سر ابھر اہوتا ہے جسے امپولا کہتے ہیں۔

خاموش دنیا سے کیا مراد ہے؟

گونگا پن ایسی حالت کا نام ہے جس میں آواز سننا ممکن نہیں ہوتا۔ ایئر ڈرم ، کاکلیا، درمیانی کان کے آسیکلز یا آڈیٹری نرو میں خرابی سے گونگا پن ہو سکتا ہے۔

اینڈو کرائن سسٹم

تمام فقاریہ جانوروں میں کچھ خاص قسم کے غدود ہوتے ہیں جو بغیر نالی کے ہوتے ہیں۔ ان کو بغیر نالی والے اینڈو کرائن غدود کہتے ہیں۔ یہ غدو در طوبتیں خارج کرتے ہیں جنہیں ہارمونز کہتے ہیں۔

پچوٹری غدود

یہ گلے میں دماغ کی نچلی سطح سے جڑا ہوتا ہے۔ انسان میں اس کی رنگت سرخی مائل بھوری ہوتی ہے اس کا سائز ایک بڑے مٹر جتنا ہوتا ہے۔

انسانی جسم میں پائے جانے والے اینڈو کرائن گلینڈز

انسانی جسم میں مندرجہ ذیل اینڈو کرائن گلینڈز پائے جاتے ہیں۔

1- پیچوٹری گلینڈز

2۔ تھائی رائیڈ گلینڈز

3- پیراتھائی

رائیڈ گلینڈز

4- پینکریاز

گلینڈز

6- گوئیڈز

5- ایڈرینل

تھائی رائیڈ غدود کے نقائص

آیوڈین کی کمی تھائی رائیڈ غدود کے پھول جانے یا سوجن کا باعث بنتی ہے۔ یہ بیماری گلہڑ کہلاتی ہے۔ اگر تھائی رائیڈ ہارمونز کی مقدار جسم میں کم ہو جائے تو جسمانی ، ذہنی اور جنسی نمو درست نہ ہونے کی وجہ سے انسان پست قد یا بونارہ جاتا ہے۔

پیراتھائی رائیڈ گلینڈز

یہ چار گلینڈ ز ہیں جو تھائی رائیڈ گلینڈ ز پر پچھلی جانب موجود ہیں۔

ان میں سے ایک ہارمون پیرا تھورمون نکلتا ہے۔ یہ ہارمون

خون میں کیلشیم آئنز کی مقدار کو بڑھاتا ہے۔

ایڈرینل گلینڈز

گردوں کے اوپر دو ایڈرینل گلینڈز موجود ہوتے ہیں۔ ہرایڈرینل گلینڈ کے دو حصے ہیں۔ باہر والا حصہ کار ٹیکس ہے جبکہ اندر والا حصہ میڈولا

ایڈرینل کارٹیکس اور میڈولا سے کون کون سے ہارمون نکلتے ہیں؟

کار ٹیکو سٹیرائڈز:

ایڈرینل کارٹیکس سے بہت سے ہارمونز نکلتے ہیں جن کو کار ٹیکو سٹیرائڈز کہا جاتا ہے۔ یہ ہارمون خون میں پانی اور

نمکیات کا توازن قائم رکھتے ہیں۔

ایڈرینالین:

ایڈرینل میڈولا سے ایک ہارمون نکلتا ہے جسے اپنی نیفرین یا ایڈرینالین کہتے ہیں۔ یہ ہارمون جسم کو ایمر جنسی صور تحال سے نمٹنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ اسی لیے اسے ایمر جنسی ہارمون بھی کہا جاتا ہے۔

آئی لیٹس اور لینگر ہینز

پینکریاز کے اندر اینڈو کرائن سیلز کے گروپس موجود ہیں جنہیں آئی لیٹس آف لینگر ہینز کہتے ہیں۔ یہ آئی لیٹس دو طرح کے ہار مونز یعنی انسولین اور گلوکاگون خارج کرتے ہیں۔

گلوکاگون اور انسولین کا کیا کام ہے؟

گلوکاگون جگر پر اثر انداز ہوتا ہے کہ وہ خون میں گلو کوز خارج کرے اور اس طرح بلڈ گلوکوز کنسٹریشن بڑھ جائے ۔ انسولین جگر پر اثر انداز ہوتا ہے کہ وہ خون سے زائد گلو کوز اپنے اندر لے جائے اور اس طرح بلڈ گلوکوز کنسٹریشن کم ہو جائے۔

گونیڈز

ٹیسٹیز واحد ٹیسٹس اور اووریز نر اور مادہ جنسی آرگز یعنی گونیڈز

ہیں ۔ کیمیٹس بنانے کے علاوہ گونیڈ ز ہار مونز بھی خارج کرتے

ہیں جنہیں جنسی یعنی سیکس ہار موز کہتے ہیں۔

فیڈ بیک میکانزمز

فیڈ بیک میکانزم سے مراد ایک عمل کو اس کے ہی آؤٹ پٹ کے ذریعہ کنٹرول کرنا ہے۔

فیڈ بیک میکانزم کی اقسام

فیڈ بیک میکانزم کی دو اقسام ہیں۔

1 – نیگیٹو فیڈ بیک

فالج

2- پازیٹو فیڈ بیک

ایک یا ایک سے زیادہ مسل گروپس میں کام کرنے کی صلاحیت ختم ہونا فالج کہلاتا ہے ۔ فالج اصل میں نروس سسٹم میں ہونے والے نقصان کی وجہ سے ہوتا ہے۔

مرگی

اس سے مریض میں بلا اشتعال فوری دورے پڑتے ہیں۔ مرگی کے دورہ سے مراد دماغ کی ایک عارضی اور غیر معمولی حالت ہے جس میں مریض پر رعشہ طاری رہتا ہے۔

مرگی کا علاج

مرگی کا کوئی علاج نہیں ۔ البتہ کچھ ادویات کے ذریعہ اس کے دوروں کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

دھیمی اور تیز روشنی میں پیوپل کارد عمل

تیز روشنی میں آئرس کے سر کولر مسلز سکڑ جاتے ہیں اور پیوپل تنگ ہو جاتا ہے۔ اسی طرح، دھیمی روشنی میں آئرس کے ریڈ ئیل مسلز سکڑ جاتے ہیں اور پیوپل پھیل جاتا ہے۔

وٹامن A کا بصارت سے تعلق۔ اس کی کمی کے ریٹینا پر اثرات

ہمارا جسم وٹامن A سے روڈو پسن بناتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وٹامن A کی کمی سے رات کو ٹھیک دکھائی نہیں دیتا۔ یہ بیماری  شب کوری یعنی رات کا اندھا پن کہلاتی ہے۔                       

ہارمون

ہارمون سے مراد ایسا پیغام رساں مالیکیول ہے جو ایک اینڈو کرائن گلینڈ میں بنتا ہے۔ اور پھر وہاں سے خارج ہو جاتا ہے۔ ایسے گلینڈ ز بغیر نالیوں کے یعنی ڈکٹ لیس ہوتے ہیں۔

.سکیلیٹن

جانوروں کے جسم میں سخت اور جوڑدار ساختوں کا مقام جو جسم کو حفاظت مہیا کر تا ہے سکیلیٹن کہلاتا ہے

سکیلیٹن کی اقسام

انسانی سکیلیٹن کی دو اقسام ہیں۔

1۔ اینڈو سکیلیٹن

2۔ ایکسو سکیلیٹن

اینڈو سکیلیٹن اور ایکسو سکیلیٹن میں فرق

ایسا سکیلیٹن جو کہ جانوروں کے جسم کے اندرونی طرف موجود ہو اس کو اینڈو سکیلیٹن کہتے ہیں۔ اگر سکیلیٹن بیرونی طرف موجود ہو تو اس  کو ایکسو سکیلیٹن کہتے ہیں۔

سکیلیٹن کے اہم کام

1۔ سکیلیٹن کا اہم کام جسم کی حفاظت کرنا اور سہارا دینا ہے۔

2۔ سکیلیٹن جسم کی حرکت کو کنٹرول کرتا ہے۔

3 سکیلیٹن اندرونی آرگنز کی حفاظت کرتا ہے۔

4۔ جسم کو سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

کار ٹیلیج

کار ٹیلیج ایک گاڑھا، نیلی مائل سفید ، شفاف مضبوط کنیکٹو ٹشو ہے۔ کار ٹیلیج کے سیلز کو کانڈ دوسا ئٹس کہتے ہیں۔

ہا ئیالین کار ٹیلیج

یہ مضبوط سکین لچکدار کار ٹیلیج ہے۔ یہ کار ٹیلیج لمبی ہڈیوں کے کناروں پر غلاف کی شکل میں ہوتا ہے اور ناک ، لیر نکس، ٹریکیا اور بر و نکیل ٹیوبز میں بھی پایا جاتا ہے۔

ہڈی

جسم میں سب سے سخت کنیکٹو ٹشو کو ہڈی کہتے ہیں۔ ہڈیاں نہ صرف حرکت کرنے میں مدد دیتی ہیں بلکہ جسم کو سہارا بھی فراہم کرتی ہیں۔

کمپیکٹ بون اور سپونجی بون میں فرق

بون کی سخت بیرونی تہہ کو کمپیکٹ بون کہتے ہیں جبکہ اس کے اندر نرم اور مسام دار مواد کو سپونجی بون کہتے ہیں۔ سپونجی بون کے اندر بلڈ ویسلز اور ہڈی کا گودا یعنی بون میرو ہوتے ہیں۔

ایگزئیل سکیلیٹن

ایگزٹیل سکیلیٹن سر اور دھڑ کے مختلف حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ سر اور دھڑ کی 80 ہڈیاں ان میں موجود ہوتی ہیں۔

اینڈیو کولر سکیلیٹن

اینڈیو کولر سکیلیٹن میں 126 ہڈیاں موجود ہوتی ہیں۔ پیکٹورل گر ڈل میں 4 ہڈیاں ہیں دونوں بازوؤں میں 6 جبکہ دونوں ہاتھوں میں 56 ہڈیاں ہیں پیلوک گرڈل میں 2 ہڈیاں ہیں ۔ دونوں ٹانگوں میں 8 جبکہ دونوں پاؤں میں 56 ہڈیاں ہوتی ہیں۔

جو ائنٹس

جو ائنٹس سے مراد وہ مقام ہے جہاں دو یا دو سے زیادہ ہڈیاں آپس میں ملتی ہیں مثلاً کھوپڑی کی ہڈیوں کے درمیان جو ائنٹس

جو ائنٹس کا کام

1۔ جوائنٹ جسم کو حرکت کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

2۔ جو ائنٹس جسم کو مکینکل سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔

جو ائنٹس کی اقسام

جو ائنٹس کی دو اقسام ہیں۔

1- حرکت نہ کرنے والے جو ائنٹس

2- تھوڑی حرکت کرنے والے جو ائنٹس

اور بیجن اور انسرشن

سکیلیٹل مسل کا ایک کنارہ ہمیشہ کسی غیر متحرک ہڈی کے ساتھ  جڑا ہوتا ہے۔ مسل کے اس کنارے کو اور یجن کہتے ہیں۔ مسل کا دوسرا کنارہ ایک متحرک ہڈی کے ساتھ جڑا ہوتا ہے اور انسر شن کہلاتا ہے

اینٹا گونسٹس

سکیلیٹل مسلز مخالف کام کرنے والے جوڑوں کی شکل میں

ہوتے ہیں جن کو اینٹا گونسٹس کہتے ہیں۔

سکیلیٹل مسلز

ایسے مسلز جو ہڈی کے ساتھ جڑے ہوئے ہوتے ہیں سکیلیٹل مسلز کہلاتے ہیں مثال کے طور پر بازوؤں کے مسلز

اینا گونزم

ایک اینٹا گونسٹ جوڑے میں موجود دونوں مسلز مخالف کام کرتے ہیں۔ جب ایک مسل سکڑتا ہے تو دوسر ار یلیکس ہو جاتا ہے۔ اس مظہر کو ( مخالف سمت میں کام کرنا) اینٹا گونزم کہتے ہیں۔

فلیکس اور ایکسٹینشن

جب ایک مسل سکڑ کر جو ائنٹ کو موڑتا ہے تو اسے فلیکسر مسل اور اس حرکت کو فلیکسن کہتے ہیں۔ جب ایک مسل سکڑ کر جوائنٹ کو سیدھا کرتا ہے تو اسے ایکسٹینسر مسل اور اس حرکت کو ایکسٹینشن کہتے ہیں۔

اوسٹیو پوروسس

یہ بالغوں، خصوصاً زیادہ عمر کے لوگوں میں ہڈیوں کی ایک بیماری

ہے۔ ادھیڑ عمر خواتین میں اس بیماری کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔

اوسٹیو پوروسس میں کیلشیم اور فاسفورس کے نکل جانے سے

ہڈیوں کی کثافت میں کمی ہو جاتی ہے۔

آرتھرائٹس

آرتھرائٹس کا لفظی مطلب ” جوائنٹس میں سوزش یعنی

انفلیمیشن” ہے۔ یہ بیماری بھی زیادہ عمر اور خاص طور پر

خواتین میں عام ہے۔ اس بیماری میں جو ائنٹس میں در داٹھتا ہے!

ور ان میں سختی آجاتی ہے۔

آرتھرائٹس کا علاج

آرتھرائٹس کے علاج میں دافع درد اور اینٹی انفلیمیٹری

میڈیسنز استعمال کی جاتی ہیں۔

اوسٹیو آرتھرائٹس

جو ائنٹس پر کار ٹیلیج کم یا ختم ہو جانے سے یا یہاں رگڑ کم کرنے والا مادہ کم بننے سے ہونے والا آرتھرائٹس ، اوسٹیو آرتھرائٹس کہلاتا ہے۔ اس میں جوائنٹ پر موجود ہڈیاں آپس میں مدغم بھی ہو سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں جو ائنٹ بالکل غیر متحرک ہو جاتا ہے۔

ریوما ٹائیڈ آرتھرائٹس

اس میں جو ائنٹس پر موجود ممبر نیز میں سوجن ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات تھکاوٹ، کم درجہ کا بخار اور جو ائنٹس میں درد اور سختی آجانا ہیں۔

گنٹھیا یعنی گاؤٹ

اس آرتھرائٹس میں متحرک جو ائنٹس میں یورک ایسڈ کے کر سٹلز جمع ہو جاتے ہیں۔ یہ آرتھرائٹس عام طور پر پاؤں کی

انگلیوں کے جو ائنٹس پر حملہ کرتا ہے۔

عمل تولید

تمام جاندرار اپنی نسل کو بر قرار رکھنے کے لیے اپنے ہی جیسے

جاندار پیدا کرتے ہیں۔ اس عمل کو عمل تولید کہتے ہیں۔

عمل تولید کی اقسام

عمل تولید کی دو اقسام ہیں۔

1 – غیر جنسی تولید

2- جنسی تولید

غیر جنسی طریقہ تولید

اس طریقہ تولید میں ایک ہی جاندار سے ایک یا ایک سے زیادہ بچے پیدا ہوتے ہیں جن میں جنسی خلیوں یعنی گیمیٹس کا ملاپ نہیں ہوتا مثلاً بڈنگ یا بائنری فشن وغیرہ غیر جنسی تولید کی مثالیں ہیں۔

آرتھرائٹس کا علاج

آرتھرائٹس کے علاج میں دافع درد اور اینٹی انفلیمیٹری

میڈیسنز استعمال کی جاتی ہیں۔

اوسٹیو آرتھرائٹس

جو ائنٹس پر کار ٹیلیج کم یا ختم ہو جانے سے یا یہاں رگڑ کم کرنے والا مادہ کم بننے سے ہونے والا آرتھرائٹس ، اوسٹیو آرتھرائٹس کہلاتا ہے۔ اس میں جوائنٹ پر موجود ہڈیاں آپس میں مدغم بھی ہو سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں جو ائنٹ بالکل غیر متحرک ہو جاتا  ہے۔

ریوما ٹائیڈ آرتھرائٹس

اس میں جو ائنٹس پر موجود ممبر نیز میں سوجن ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات تھکاوٹ، کم درجہ کا بخار اور جو ائنٹس میں درد اور سختی

آجانا ہیں۔

گنٹھیا یعنی گاؤٹ

اس آرتھرائٹس میں متحرک جو ائنٹس میں یورک ایسڈ کے کر سٹلز جمع ہو جاتے ہیں۔ یہ آرتھرائٹس عام طور پر پاؤں کی انگلیوں کے جو ائنٹس پر حملہ کرتا ہے۔

عمل تولید

تمام جاندرار اپنی نسل کو بر قرار رکھنے کے لیے اپنے ہی جیسے

جاندار پیدا کرتے ہیں۔ اس عمل کو عمل تولید کہتے ہیں۔

 عمل تولید کی اقسام

عمل تولید کی دو اقسام ہیں۔

1 – غیر جنسی تولید

2- جنسی تولید

 غیر جنسی طریقہ تولید

اس طریقہ تولید میں ایک ہی جاندار سے ایک یا ایک سے زیادہ

بچے پیدا ہوتے ہیں جن میں جنسی خلیوں یعنی گیمیٹس کا ملاپ

نہیں ہوتا مثلاً بڈنگ یا بائنری فشن وغیرہ غیر جنسی تولید کی مثالیں ہیں۔

آرتھرائٹس کا علاج

آرتھرائٹس کے علاج میں دافع درد اور اینٹی انفلیمیٹری

میڈیسنز استعمال کی جاتی ہیں۔

اوسٹیو آرتھرائٹس

جوائنٹ پر کار ٹیلیج کم یا ختم ہو جانے سے یا یہاں رگڑ کم کرنے والا مادہ کم بننے سے ہونے والا آرتھرائٹس، اوسٹیو آرتھرائٹس کہلاتا ہے۔ اس میں جوائنٹ پر موجود ہڈیاں آپس میں مدغم بھی ہو سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں جو ائنٹ بالکل غیر متحرک ہو جاتا ہے۔

ریوماٹائڈ آرتھرائٹس

اس میں جوائنٹس پر موجود ممبر یز میں سوجن ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات تھکاوٹ ، کم درجہ کا بخار اور جو ائنٹس میں درد اور سختی آجانا ہیں۔

گنٹھیا یعنی گاؤٹ

اس آرتھرائٹس میں متحرک جوائنٹس میں یورک ایسڈ کے کر شٹلز جمع ہو جاتے ہیں۔ یہ آرتھرائٹس عام طور پر پاؤں کی انگلیوں کے جو ائنٹس پر حملہ کرتا ہے۔

عمل تولید

تمام جاندار اپنی نسل کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے ہی جیسے

جاندار پیدا کرتے ہیں۔ اس عمل کو عمل تولید کہتے ہیں۔

عمل تولید کی اقسام

عمل تولید کی دو اقسام ہیں۔

1 – غیر جنسی تولید

2- جنسی تولید

غیر جنسی طریقہ تولید

اس طریقہ تولید میں ایک ہی جاندار سے ایک یا ایک سے زیادہ

بچے پیدا ہوتے ہیں جن میں جنسی خلیوں یعنی کیمیٹس کا ملاپ

نہیں ہوتا

مثلاً بڈنگ یا بائنری فشن وغیرہ غیر جنسی تولید کی مثالیں ہیں۔

 جنسی طریقہ تولید

جنسی طریقہ تولید وہ ہے جس میں نر اور مادہ کے جنسی خلیوں کا

ملاپ ہوتا ہے۔ مثلاً

تمام پھولدار پودوں میں تولید جنسی طریقہ سے ہوتی ہے۔

بائنری فشن

بائنری فشن غیر جنسی تولید کا ایسا طریقہ ہے جس میں آبائی جاندار کا جسم دو دختر اجسام میں تقسیم ہوتا ہے۔ بائنری فشن

کہلاتا ہے۔ بائنری فشن کا عمل یو گلینا، کلے میڈو موناس اور بیکٹریا میں ہوتا

ہے۔

بڈنگ

یہ غیر جنسی تولید کی وہ قسم ہے جس میں سیل کے ایک طرف ایک چھوٹا سا ابھار ظاہر ہوتا ہے جسے بڑ کہتے ہیں ۔ سیل کا نیو کلئیں اس بڑ میں چلا جاتا ہے۔ بڑ کا سائز بڑا ہوتا ہے اور آخر کار آبائی سیل سے جدا ہو کر نئے جاندار میں نمو پاتا ہے۔ مثلاً خمیر ایک فنگس ہے جس کی تولید بڈنگ کے ذریعے ہوتی ہے۔

 فریگمینٹیشن

فریگمینٹیشن کا عمل یولو تھر کس اور سپائر وجائر امیں

ہوتا ہے۔ ساز گار حالات کے دوران یولو تھر کسی اور سپائر و جائرا

کا جسم چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہو جاتا ہے ۔ ہر ٹکڑا

ایک نئے پودے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

پیوند کاری یا گرافٹنگ

مصنوعی ویجی ٹیٹو پر پیگیشن جس میں ایک پودے سے تنے کا

ٹکڑا کاٹا جاتا ہے اور دوسرے پودے جس کی جڑیں زمین میں

پھیلی ہوں کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے گرافٹنگ کہلاتا ہے۔

مثالیں: گرافٹنگ کی مثالیں جنگلی سیب پر اچھا سیب ہے۔

قلم کاری یا کٹنگ

مصنوعی ویجی ٹیٹو پر وپیگیشن جس میں آبائی پودے کے تنے یا

جڑوں سے لی گئی قلمیں مٹی میں لگائی جاتی ہیں۔

گئے ، شکر قندی اور گلاب وغیرہ کے پودوں میں یہ طریقہ استعمال

کیا جاتا ہے۔

کلونگ

یہ مصنوعی غیر جنسی تولید کا اہم طریقہ ہے۔ اس طریقے میں آبائی پودے کے ٹشوز یا سیل سے لے کر لیبارٹری میں نمو اور

نشو و نما کے مراحل سے نئے پودے بنائے جاتے ہیں۔

غیر جنسی تولید کے فوائد

1۔ یہ نئے پودے پیدا کرنے کا ایک آسان طریقہ ہے۔

2۔ یہ ایک سستا طریقہ ہے اور نسل بڑھانے میں کام آتا ہے۔ 3۔ نیا پودا نمو کے دوران آبائی پودے کی خوراک استعمال کرتا ہے۔

پودوں میں سیکسوئل ری پروڈکشن

سیکسوئل ری پروڈکشن میں کیمیٹس (سپر مز اور ایک سیلز) بنتے

ہیں اور ان کا ملاپ ہوتا ہے۔

پھولدار پودے کا لائف سائیکل

پھولدار پودے کے دورِ حیات میں دو نسلیں سپوروفائٹ اور

گیمیٹو فائٹ یکے بعد دیگرے پیدا ہوتی ہیں۔ سپوروفائٹ ڈیپلائڈ

اور غالب نسل ہے۔ جو کہ زائیگوٹ سے بنتی ہے۔

سپوروفائٹ جزیشن

پودے کے لائف سائیکل میں ایک نسل ڈپلائڈ ہوتی ہے اور

سپورز بناتی ہے۔ اسے سپوروفائٹ جزیشن کہتے ہیں۔

گیمیٹو فائٹ جزیشن

پودے کے لائف سائیکل میں دوسری نسل پیپلائڈ ہوتی ہے اور گیمیٹس بناتی ہے اسے گیمیٹو فائٹ جنریشن کہتے ہیں۔

آلٹر نیشن آف جزیشن

ایسا عمل جس میں لائف سائیکل کے دوران دو مختلف نسلیں ایک دوسرے کے بعد ( باری باری) پیدا ہوں، آلٹر نیشن آف جزیشنز کہلاتی ہیں۔

پھول

پھول پودے کا تولیدی حصہ ہے، جو بیچ اور پھلوں کے پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے۔

سیپل

یہ پھول کا بیرونی دائرہ بناتے ہیں۔ تعداد میں چار اور سبزی مائل پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔ اس کو مجموعی طور پر کیلکس کہتے ہیں۔ پر یہ پھول کے اندرونی حصوں کی حفاظت کرتے ہیں۔

پیٹل

یہ پھول کی پتیوں کا دوسرا گھیرا ہیں۔ جنکو کو رولا کہتے ہیں۔ یہ عموماً شوخ رنگوں میں ہوتے ہیں۔ سیپلز کی طرح یہ بھی پھول کا غیر جنسی حصہ ہے۔

سٹیمن

یہ پھول کے نر جنسی حصے ہوتے ہیں۔ یہ پھول کا تیسر ا دائرہ ہے جو اینڈروشیم کہلاتا ہے۔ یہ تعداد میں چھے ہوتے ہیں۔ ہر سٹیمین کے دو حصے ہوتے ہیں۔ سٹاک اور اینتھر

کارپل

یہ پھول کا مادہ جنسی حصہ ہے۔ کارپل کا دائرہ پسٹل یا گوئی نیشیم

کہلاتا ہے۔ کارپل کا نچلا پھولا ہوا حصہ اووری کہلاتا ہے ۔ جبکہ

اووری اور سنگما کے درمیان والا حصہ سٹائل کہلاتا ہے۔ اووری

میں ادویولز ہوتے ہیں۔ جو پک کر بیج بنتے ہیں اور اووری پھل

میں تبدیل ہوتی ہے۔

اینڈوسپرم نیو کلیس

ایک سپرم ایک سیل کے ساتھ مل جاتا ہے اور ایک ڈپلائڈ زائیگوٹ بناتا ہے ۔ دوسر اسپرم ڈپلائڈ فیوژن نیوکلیس کے ساتھ مل جاتا ہے اور ایک ٹرپلائڈ نیو کلیں بناتا ہے جسے اینڈوسپرم نیو کلیس کہتے ہیں۔

پولی نیشن

پولی نیشن سے مراد پولن گرینز کا پھول کے اینتھر سے سنگما پر

منتقل ہونا ہے۔ اس کی دو اقسام ہیں

1 ۔ سیلف پولی نیشن

2۔ کر اس پولی نیشن

سیلف پولی نیشن

سیلف پولی نیشن میں اینتھر سے پولن گریز اسی پھول کے سنگما یا اسی پودے کے کسی اور پھول کے سنگما پر منتقل ہوتے ہیں۔

کر اس پولی نیشن

کر اس پولی نیشن میں پولن گرینز ایک پودے کے پھول سے اسی پسی شیز کے دوسرے پودے کے پھول پر منتقل ہوتے ہیں۔

کر اس پولی نیشن کے ذرائع

کر اس پولی نیشن کے کئی ذرائع ہوتے ہیں مثلاً ہوا، پانی، مکھیاں، پرندے، چمگادڑ اور دوسرے جانور ( بشمول انسان )

پارتھینو جنس

بعض پھول دار پودوں میں فرٹیلائزیشن کے بغیر پھل پیدا ہوتے ہیں۔ ایسے پھلوں کا پار تھینو کار پک پھل کہتے ہیں۔ مثلاً کیلا اور بغیر بیچ کے انگور وغیر ہ۔ یہ طریقہ جانوروں میں پار تھینو جنس اور پودوں میں پار تھینو کار پی کہلاتا ہے۔

سیڈ کوٹ

یہ بیچ کا بیرونی غلاف ہے جو اسے باہر کی جانب سے ڈھانپے رکھتا

ہے۔

ٹسٹا اور لیکن

بیج کے غلاف کی بیرونی تہہ کو ٹسٹا کہتے ہیں۔ جبکہ بیچ کے غلاف

کی اندرونی تہہ کو لیگمن کہتے ہیں۔ دونوں کے ملاپ سے سیڈ کوٹ بنتا ہے۔

ہائیلم

بیچ کے نوکیلے سرے کے ایک طرف سے چھوٹا سا نشان ہوتا ہے جو ہائیلم کہلاتا ہے۔ بیچ پھل کے ساتھ بائیلم کے ذریعے جڑا ہوتا ہے۔

مائیکرو پائل

بائیلم اور نوکیلے سرے کے درمیان ایک مائیکر و پائل ہوتا ہے۔

اس سوراخ کے ذریعے بیچ پانی جذب کرتا ہے۔

کائی لیڈن

چنے کے بیچ میں دو کائی لیڈ نز ہوتے ہیں جس میں خوراک ذخیرہ

ہوتی ہے۔

ایمبریو

ایمبریو ایک چھوٹی شکل جس میں دو کائی لیڈ نز تین حصے ہوتے

ہیں۔ پلو میول، ہائپو کو ٹائل، ریڈیکل

جرمینیشن

وہ عمل جس میں بیچ کا ایمبریو ایک سیڈلنگ میں نمو پاتا ہے جرمینیشن کہلاتا ہے۔

جرمینیشن کے لیے ضروری شرائط

بیج کی جرمینیشن کے لیے ضروری شرائط یہ ہیں۔ پانی یا نمی،

آکسیجن اور درجہ حرارت

پھول کے اندر فرٹیلائزیشن ہو جانے کے بعد ادویول اور

ادوری کا مستقبل

او ویول بیچ میں نمو پا جاتا ہے اور اووری کی دیوار پھل بن جاتی

گیمیٹو جینس

گیمٹس بننے کے عمل کو گیمیٹو جینس کہتے ہیں۔ اس عمل میں ڈیپلائیڈ گیمیٹ مدر سیلز یعنی گیمیٹس کے آبائی سیلز اوسس کرتے ہیں اور پیپلائیڈ گیمیٹس بناتے ہیں۔

گونیڈز

سپر مز اور ایک سیلز کو مجموعی طور پر گونیڈ ز کہتے ہیں۔ نر گو نیڈز

کو ٹیسٹیز اور مادہ گونیڈ ز کو اووریز کہتے ہیں۔

اوو جینیس اور سپر میٹو جینیس

اووریز میں ایک سیلز بننے کے اور جینیس کہتے ہیں جبکہ ٹیسٹیز میں سپرم بننے کے عمل کو سپر میٹو جینیس کہتے ہیں۔

پرائمری سپر میٹو سائٹس

ٹیسٹیس کی سیمی نیفرس ٹیوبیولز کی دیواروں میں موجود چند بار بار مائی ٹوسس کر کے بڑی تعداد میں ڈپلائڈ سپر میٹو گونیا بنا دیتے ہیں۔ چند سپر میٹو گونیا سے پرائمری سپر میٹو سائٹس بنتے ہیں۔

سیکنڈری سپر میٹو سائٹس

ہر پرائمری سپر میٹو سائٹ می اوسس 1 کے ذریعہ ہیپلائڈ ڈاٹر سیلز بنا دیتا ہے جنہیں سیکنڈری سپر میٹو سائٹس کہتے ہیں۔

فولیکلز

ادوری کے چند سیلز مخصوص ساختیں بناتے ہیں جنہیں فولیکلز کہتے ہیں۔

فرٹیلائزیشن

فرٹیلائزیشن میں سپرم اور ایک کا ملاپ ہوتا ہے اس سے زائی گوٹ بنتا ہے ۔ فرٹیلائزیشن کے دو طریقے ہیں۔ بیرونی اور اندرونی فرٹیلائزیشن

سیمن

سپر مز اور فوئڈ پر مشتمل مواد کو سیمن کہتے ہیں۔

یوریتھرا کا فعل

یوریتھر اسپر مز اور پیشاب دونوں کو باہر نکالتا ہے۔

اوور پاپولیشن

آبادی بڑھنے کے عمل کو اوور پاپولیشن کہتے ہیں۔

HIV کس کا مخفف ہے؟

ہیومن امیونو ڈیفیشنسی وائرس کا مخفف ہے۔

ایڈز

ایڈز ایکوائرڈ امیونو ڈیفی شینسی سنڈروم کا مخفف ہے۔ اس کی وجہ HIV وائرس ہے۔ یہ وائرس وائٹ بلڈ سیلز کو تباہ کرتا ہے جس سے انفیکشن کے خلاف مدافعت ختم ہو جاتی ہے۔

ایڈز کی وجوہات

اس کی بڑی وجوہات غیر محفوظ جنسی سرگرمیاں، متاثرہ سوئیوں کا استعمال یا متاثرہ خون کی منتقلی ہیں۔

قدرتی اور مصنوعی ویجیٹیٹو پر و پیگیشن

قدرتی ویجیٹیٹو پروپیگیشن عام طور پر بلبز، کور مز ، رائی زوم عام طور پر بلبز، ورمز رائی رومز، سٹیم ٹیوبرز، سکرز جبکہ مصنوعی ویجیٹیٹو پروپیگیشن کٹنگا اور گرافٹنگ کے طریقوں سے ہوتا ہے۔

باغبان کیوں قلم کاری اور پیوند کاری کے طریقے استعمال کرتے ہیں؟

باغبان قلم کاری اور پیوند کاری کے طریقے اس لیے استعمال کرتے ہیں تا کہ ایک پودے سے بہت زیادہ پودے حاصل کیے

جاسکیں اور کاشتکاری کو بڑھایا جا سکے۔

پھولد اپودے کا لائف سائیکل

زائیگوٹ سپورو فائٹ۔ سپورز گیمیٹو فائٹ۔ گیمیٹ۔ زائیگوٹ

وراثت

وراثت سے مراد خصوصیات کا والدین سے اولاد میں منتقل ہونا ہے ان خصوصیات کو ٹریس کہتے ہیں۔

ٹریس کی مثالیں۔

انسان میں قد ، آنکھوں کا رنگ ، ذہانت وغیرہ

جینز

فرٹیلائزیشن کے وقت دونوں والدین میں سے ہر ایک کے کروموسومز کی تعداد برابر آپس میں ملائی جاتی ہے۔ ان کروموسومز کے پاس وراثت کی اکائیاں ہوتی ہیں جنہیں جینز کہتے ہیں۔

ہو مولوگس کروموسومز

ایک جوڑے کے دونوں کروموسومز ہو مولوگس کروموسومز

کہلاتے ہیں۔

کروموسومز کس چیز کا بنا ہوتا ہے؟

کرو موسوم کرومائن میٹریل کا بنا ہوتا ہے۔

242 DNA ماڈل

1953ء میں جیمز واٹس اور فرانس کرک نے DNA کی ساخت کا ماڈل پیش کیا۔

ایڈ نین اور تھائی مین کے درمیان بانڈ

ایڈ نین اور تھائی مین کے درمیان 2 ہائڈروجن بانڈ موجود ہوتا ہے۔

اليلز

ایک ہی جین کی متبادل صورتوں کو الیلز کہتے ہیں۔

 جینو ٹائپ

ایک فرد میں جینز کا مخصوص کمبی نیشن اس کی جینو ٹائپ کہلاتا ہے۔ اس کی دو اقسام ہیں۔ ہو مو زائیگی ، ہیٹرو ٹائیگس

ہو موزائیکس جینو ٹائپ:

ایسی جینو ٹائپ جس میں جینز کے جوڑے میں دونوں الیلیز ایک

ہی جیسے ہوں ہو موزائیکس جینو ٹائپ کہلاتے ہیں۔

ہیٹر وزائیکس جینو ٹائپ:

ایسی جینو ٹائپ جس میں جینز کے جوڑے میں الیلز مختلف ہوں ہیٹر وزائیکس جینو ٹائپ کہلاتے ہیں

ڈومینینٹ الیل

ہیٹر وزائیکس جینو ٹائپ میں جب ایک الیل دوسرے کے اظہار کو چھپائے یا روک لے تو اسے غالب یعنی ڈومینینٹ الیل کہتے ہیں۔

مینڈل نے اپنے تجربات کے لیے کتنے اور کون سے پودے استعمال کیے ؟

مینڈل نے اپنے تجربات کے لیے مٹر کے 28000 پودوں کو استعمال کیا۔

مینڈل کالاء آف سیگریگیشن

جب الیلز سے گیمیٹس بنتی ہیں تو گیمیٹس بننے کے دوران الیلز اس طرح الگ ہو جاتی ہیں کہ ہر گیمیٹ کو ان دونوں میں سے صرف ایک الیل ملتی ہے۔ یعنی گیمیٹس آزادانہ الیلز کی فرٹیلائزیشن کے نتیجے میں بنتی ہیں اور کسی دوسرے جاندار میں پھر سے اکٹھی ہو سکتی ہیں الیلز کا آزادانہ آپس میں ملنا مینڈل کا لاء آف سیگریگیشن کہلاتا ہے۔

مینڈل کالاء آف انڈی پینڈنٹ اسارٹمنٹ

جب متضاد خصوصیات کے دو جوڑے ایک ساتھ ایک ہی کر اس میں موجود ہوں تو ان کی السیلز ایک دوسرے کی پرواہ کیے بغیر آزادانہ گیمیٹس میں چلی جاتی ہیں

مونو ہائبریڈ کر اس

ایسا کر اس جس میں ایک وقت میں ایک ہی متضاد خصوصیات کا مطالعہ کیا جائے مونو ہائبریڈ کر اس کہلاتا ہے۔

ڈائی ہائبریڈ کر اس

ایسا کر اس جس میں ایک ہی وقت میں دو متضاد خصوصیات کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ مثلاً رنگ اور قد

کو۔ ڈومینینس

کو۔ ڈومینینس ایسی صورت ہے جس میں ایک جوڑے کے دو مختلف البلز اپنے آپ کو مکمل ظاہر کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ایک ہیروزا ئیگی جاندار اپنے دونوں ہو موزائیکس والدین سے مختلف فینو ٹائپ دکھاتا ہے

نامکمل ڈومینینس

نامکمل ڈومینینس ایسی صورت ہے جہاں ہیٹر وزائیگیس جینو ٹائپس میں دونوں الیلز مل کر مخلوط اثر دکھاتے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی دوسے پر ڈومیننٹ نہیں ہوتا۔

انسان میں کو ڈومینینس کی مثال

انسان کے بلڈ گروپ AB کا اظہار کو ڈومیننس کی ایک مثال ہے۔

کراسنگ اوور

کراسنگ اوور سے جینز کے نئے ملاپ (ری کمبی نیشنز) پیدا ہوتے ہیں جن سے تغیرات والے کیمیٹس بنتے ہیں۔

میوٹیشن

میوٹیشن یعنی DNA میں تبدیلیاں، تغیرات کے اہم ذرائع ہیں۔ میوٹیشنز می او سس سے گیمیٹس بننے کے دوران ہوتی ہے۔

وراثتی تغیرات کی اقسام

وراثتی تغیرات دو طرح کے ہوتے ہیں یعنی مسلسل اور غیر مسلسل تغیرات

نامیاتی ارتقاء

نامیاتی یا حیاتیاتی ارتقاء سے مراد جانداروں کی پاپولیشنز یا پسی شیز کی خصوصیات میں ، نسلیں گزرنے کے دوران، پیدا ہونے والی تبدیلی ہے۔ ارتقائی تبدیلیاں ہمیشہ موروثی ہوتی ہیں۔

قدرتی چناؤ

ایسا عمل جس کے ذریعے کسی پاپولیشن کی آنے والی نسلوں میں

بہتر وراثتی تغییرات کا اکٹھا ہونا۔

مصنوعی چناؤ

مخصوص خواص یا خواص کے کمبی نیشنز حاصل کرنے کی خاطر

جانداروں میں دانستہ طور پر بریڈنگ کروانا

کلٹی وارڈ

مصنوعی چناؤ میں ایسے جانور جن کی بریڈنگ کروائی جائے ، بریڈز کہلاتے ہیں۔ جبکہ وہ پودے جن کی بریڈنگ کروائی جائے ورائیٹیز یا کلٹی وارڈ کہلاتے ہیں۔

مصنوعی چناؤ کی خصوصیات

مطلوب خصوصیات والے جانداروں کے درمیان دانستہ طور پر کرائی گئی بریڈنگ اور کم مطلوب خصوصیات والے جانداروں میں بریڈنگ روکنا

جینو ٹائپ اور فینو ٹائپ

جینو ٹائپ: ایک فرد میں جینز کا مخصوص کمبی نیشن

فینو ٹائپ: خصوصیت کی شکل میں کسی جینو ٹائپ کے اظہار کو

فینو ٹائپ کہتے ہیں۔

ڈومینینٹ اور ریسیسوالیلز

ڈومینینٹ : جب ایک الیل دوسرے الیل کے اظہار کو چھپائے یا روک لیے

ریسیسوالیلز: وہ الیل جس کا اظہار نہیں ہوتا

ایکولوجی

جانداروں اور ان کے ماحول کے درمیان تعلقات کے مطالعہ کو ایکولوجی کہتے ہیں۔

ماحول

ماحول سے مراد ان تمام طبعی حالات اور جاندار حالات کا مجموعہ

ہے جو اس پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

پاپولیشن

ایک خاص علاقے میں خاص وقت پر ایک ہی پی شیز کے جانداروں کا گر وہ پاپولیشن کہلاتا ہے۔

ایکو سسٹم

ایک ماحول کی خود کفیل اکائی جو اس کی بائیو ٹک کمیونٹی اور اے

بائیوٹک اجزاء کے تعاملات کے نتیجے میں بنتی ہے۔

کمیونٹی

تمام پاپولیشنز مجموعی طور پر ایک کمیونٹی کہلاتی ہیں۔

بائیو سفئیر

دنیا کے تمام ایکو سسٹمز مل کر بائیو سفئیر بناتے ہیں۔

ایکو سسٹم کے بنیادی حصے

ایکو سسٹم کے بنیادی طور پر دو حصے ہوتے ہیں۔

1۔ بائیوٹک

2۔ اے بائیوٹک

پروڈیوسرز

پروڈیوسرز سے مراد ایکو سسٹم کے آٹو ٹرافس ہیں۔ یہ جاندار خام مال کو استعمال کر کے خوراک تیار کر سکتے ہیں۔

کنزیومرز

ایسے جاندار جو اپنی خوراک خود تیار نہیں کر سکتے بلکہ زندہ رہنے کے لیے دوسرے جانداروں ( پروڈیوسرز) پر انحصار کرتے ہیں کنزیومرز کہلاتے ہیں۔

ڈی کمپوزرز

پودوں اور جانداروں کو مردہ مادوں کے پیچیدہ آرگینک کمپاؤنڈ کو سادہ کمپاؤند میں توڑنے والے بیکٹریاڈی کمپوزرز کہلاتے ہیں۔

ٹرافک لیول

ٹرانک لیول سے مراد فوڈ چین میں وہ درجہ ہے جس پر ایک

جاندار خوراک کھاتا ہے۔

پروڈیوسر سولر انرجی کو کیسے کیمیکل انرجی میں تبدیل کرتے ہیں ؟

پروڈیوسر سولر انرجی کو سورج سے حاصل کرتے ہیں اور فوٹو

سنتھیسز کے ذریعے کیمیکل انرجی میں تبدیل کرتے ہیں۔

پروڈیوسر انرجی کو اپنے جسم کے کس حصہ میں ذخیرہ کرتے ہیں؟

پروڈیوسر انرجی کو ٹشوز میں ذخیرہ کرتے ہیں اور میٹابولک سرگرمیوں کے دوران اسے مکینیکل انرجی اور حرارت میں تبدیل کرتے ہیں۔

تھر موڈائنامکس کا قانون

اس قانون کے مطابق انرجی کو پیدا یا ختم نہیں کیا جا سکتا البتہ اسے ایک حالت سے دوسری حالت میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

ٹراٹک لیول میں میٹر یلیز کا بہاؤ

ٹرانک لیول میں میٹر یلیز کا بہاؤ فوڈ چین اور فوڈ ویب کے ذریعے

ہوتا ہے۔

فوڈ چین

فوڈ چین سے مراد ہے ایکو سسٹم کے اندر جانداروں کا ایک سلسلہ جس میں ہر جاندار اپنے سے پہلے موجود جاندار کو کھاتا ہے۔ اور اس کے بعد آنے والے کی خوراک بن جاتا ہے۔

ایک فوڈ چین میں ٹرافک لیول کی تعداد

ایک فوڈ چین میں عام طور پر 4 سے 5 ٹرافک لیول پائے جاتے ہیں۔

فوڈویب

آپس میں مربوط فوڈ جین ایک جال نما ساخت بناتی ہیں آپس میں جڑی ہوئی ایسی فوڈ چیز کو فوڈ ویب کہتے ہیں۔

کس نے اور کب ایکولوجیکل پیرامڈ ز کا تصور دیا؟

1927ء میں ایک انگریز ایکولوجسٹ چارلس ایلیٹن نے ایکولوجیکل پائر امڈ ز کا تصور دیا۔

ایکولوجیکل پائرائڈز

ایکولوجیکل پائرائڈ ز سے مراد ایک فوڈ جین کے مختلف ٹرافک لیولز پر جانداروں کی مقدار یا بائیو ماس کی مقدار یا انرجی کی مقدا ر کا اظہار ہے۔

کاربن سائیکل کو پر فیکٹ سائیکل کیوں کہتے ہیں ؟

کار بن سائیکل کو پر فیکٹ سائیکل اس لیے کہتے ہیں کیونکہ کار بن کو فضا سے نکالنے کے ساتھ ساتھ اس کی واپسی بھی ہو رہی ہے۔

غذائی سائیکل

کیونکہ ایلیمنٹس اور ان آرگینک کمپاؤنڈز کی یہ حرکت زندگی کی بقا کے لیے لازمی ہے اس لیے ان سائیکل کو غذائی سائیکل کہتے ہیں۔

کاربن سائیکل

بائیو کیمیکل سائیکل جس میں جانداروں اور ماحول کے مابین کاربن کی حرکت جاری رہتی ہے کاربن سائیکل کہلاتا ہے۔

گرین ہاؤس اور گلوبل وارمنگ

انسانی سرگرمیوں جیسے کہ بڑے پیمانے پر جنگلات کی کٹائی اور فوسل فیولز کے بے جا جلانے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بڑی مقدار بڑھ رہی ہے۔ جس سے گرین ہاؤس ایفیکٹ بن رہا ہے۔ اور گرین ہاؤس ایفیکٹ کی وجہ سے ٹمپریچر میں اضافہ گلوبل وارمنگ کہلاتا ہے۔

نائٹروجن کن بائیو مالیکیولز کا اہم جزو ہے؟

نائٹروجن بہت سے بائیو مالیکیولز مثلاً پروٹینز اور نیو کلیک ایسڈز

کا اہم جزو ہے۔ DNA, RNA

نائٹروجن

نائٹر و جن کلکسیشن نائٹروجن گیس کو نائٹریٹس میں تبدیل کر دینا نا ئٹر و جن فکسیشن کہلاتا ہے۔

بائیولوجیکل نائٹروجن کسیشن

کچھ بیکٹریا میں بھی نائٹروجن کی گیس حالت کو نائٹریٹس میں تبدیل کر دینے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس عمل کو بائیولوجیکل نائٹروجن فلکسیشن کہتے ہیں۔

امونی کسیشن

مردہ جانداروں کی پروٹینز اور نائٹروجنی بے کار مادوں کا امونیا میں تحلیل ہو جانا امونی فلسیشن کہلاتا ہے۔

ایمی لیشن

جانور پودوں سے نائٹروجن والے کمپاؤنڈ لیتے ہیں۔ جانداروں کے نائٹروجن کا استعمال کر لینا اسیمی لیشن کہلاتا ہے۔

ڈی نائٹری ڈی نائٹری کسیشن

بائیولوجیکل عمل ہے۔ جس میں ڈی نائٹری فائیلنگ بیکٹریا نائٹریٹس اور نائٹرائٹس کی ریڈکشن کرتے ہیں۔ اور انہیں نائٹروجن گیس میں بدل دیتے ہیں۔ اس طرح نائٹروجن فضا میں واپس چلی جاتی ہے۔

انٹر اسپیسیفک اور انٹر سپیسیفک تعاملات

ایک ہی سسی شیز کے جانداروں کے درمیان تعاملات کو انٹرا سپیسیفک کہتے ہیں۔ مختلف پسی شیز کے جانداروں کے درمیان تعلقات کو انٹر سپیسیفک تعاملات کہتے ہیں ۔

کیا تمام کارنی دور جانور پریڈ یٹر ہوتے ہیں؟

جی ہاں تمام کارنی دور جانور پر یڈیٹر ہوتے ہیں۔ مثال کے طور

پر مینڈک مچھر کھاتا ہے اور لومڑی خرگوش کا شکار کرتی ہے۔

چند ایسی مثالیں دیں جن ایک پریڈیٹر دوسرے پریڈیٹر کا شکار ہوتا ہے ؟

مینڈک کو سانپ کھاتا ہے اور سانپ کو عقاب کھاتا ہے۔

کارنی اور پودوں کی مثالیں

پچر پلانٹ، سن ڈیو اور وینس فلائی ڈیپ کارنی دور پودوں کی مثالیں ہیں۔

کارنی پودے کیسے حشرات کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں ؟

یہ میٹھا نیکٹر خارج کرتے ہیں جو حشرات کے لیے پرکشش ہوتا ہے۔

سمبی اوس

یہ مختلف پی شیز کے ارکان کے درمیان ایک رشتہ ہے جس میں وہ کم یا لمبے عرصے تک اکٹھے زندگی گزارتے ہیں۔

کیا پیراسائٹس ہوسٹ کے بغیر زندہ رہ سکتے ہیں ؟

ہوسٹ تو پیراسائٹس کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے لیکن پیراسائٹس ہوسٹ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ۔ کیونکہ پیراسائٹ ہوسٹ سے اپنی خوراک حاصل کرتے ہیں۔

پیراسائٹس کی کلاسیفیکیشن

پیراسائٹس کی کلاسیفیکشن ایکٹو پیرا سائٹس اور اینڈو پیراسائٹس میں کی جاتی ہے۔

پریڈیشن

یہ تعامل مختلف سیسی شیز کے دو جانوروں یا ایک پودے اور ایک جانور کے درمیان پایا جاتا ہے۔ پریڈیشن میں ایک جاندار ( پریڈیٹر) دوسرے جاندار (پرے) پر حملہ کرتا ہے اور اسے مار دیتا ہے اور پھر کھا جاتا ہے۔

تیزابی بارش

ہوا میں موجود سلفیورک ایسڈ اور نائٹرک ایسڈ جب بارش کے پانی میں شامل ہوتے ہیں تو اسے آلودہ کر دیتے ہیں اور تیزابی بارش کا باعث بنتے ہیں۔

تیزابی بارش کے نقصانات

1۔ تیزابی بارش سے دریاؤں اور جھیلوں وغیرہ کے پانی میں

موجود غذائی مادے تباہ ہو جاتے ہیں۔

2۔ ایسی دھاتی سطحیں جن پر تیزابی بارش ہو، آسانی سے زنگ

آلود ہو جاتی ہیں۔

ڈی فوریسٹیشن

قدرتی وجوہات یا انسان کی وجہ سے جنگلات کا ختم ہونا ڈی فوریسٹیشن کہلاتا ہے ۔ زراعت، فیکٹریوں، سڑکوں اور ریل کے رستوں اور کان کنی کی خاطر جنگلات کے بڑے حصے صاف کیے جاچکے ہیں۔

جنگلات کی کٹائی کے اثرات

جنگلات کی کٹائی کے اثرات سیلاب، خشک سالی، زمین کے تو دے گرنا، زمینی کٹاؤ ، موسموں میں حرارت بڑھ جانا اور کئی پیسی شیز کے مساکن کی تباہی ہیں۔

اربانائزیشن کے مسائل کا حل

منصوبہ بندی سے کی جانے والی اربانائزیشن سے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ شہروں کے گرد موٹی سبز پٹیاں یعنی گرین بیلٹس ہونی چاہیں جو آلودگی کو کنٹرول کر سکیں۔

یوٹرانیکیشن

پانی کے اندر ان آرگینک غذائی مادوں ( نائٹریٹس اور فاسفیٹس ) کا اضافہ ہو جانا یوٹر انیکیشن کہلاتا ہے۔

اوزون کی کمی

فضا کی بالائی پرت یعنی سٹریٹو سفیر میں اوزون 3 کی ایک تہہ موجود ہے، جو سورج کی ریڈی ایشنز میں موجود الٹراوائلٹ شعاعوں کو جذب کر لیتی ہے۔ تاہم چند ہوائی آلودکار مثلاً کلور و فلو کار بنز اوزون کے مالیکیولز کو توڑ دیتے ہیں۔

سموگ

جب ہائیڈروکار بنز اور نائٹروجن آکسائیڈز جیسے ہوائی آلودکار سورج کی روشنی کی موجودگی میں آپس میں ملتے ہیں تو سموگ بنتی ہے۔

آلودکار

وہ مادے جو آلودگی پیدا کرتے ہیں آلودکار کہلاتے ہیں۔ آلود کار دو طرح کے ہوتے ہیں۔ قابل تحلیل اور نا قابل تحلیل

ڈینگی

ڈینگی فیور ایک وائرل انفیکشن ہے جو ایک مچھر ایڈیز ایچپٹائی سے پھیلتا ہے ۔ ڈینگی عام طور پر گرم علاقوں یعنی ٹراپیکل اور سب ٹراپیکل علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ زیادہ تر اشیائی اور افریقی ممالک میں پایا جاتا ہے۔

ڈینگی کے بخار کی علامات

شدید سر درد، تیز بخار ، آنکھوں کے پیچھے درد، مسلز اور جوڑوں

میں درد اور جلد پر نشانات بن جاتے ہیں۔

R3 

کئی میٹیریلز ایسے ہوتے ہیں جنہیں ہم دوبارہ کارآمد بنا سکتے ہیں۔ مثلاً پلاسٹک، شیشہ ، کاغذ اور اسی طرح ناکارہ ہو جانے والی اشیاء کے حجم میں کمی آجاتی ہے اور قدرتی وسائل کے تحفظ میں بھی مدد ملتی ہے۔

ایکولوجیکل آرگنائزیشن کے مختلف درجے

پسی شیز ، پاپولیشن، کمیونٹی، ایکو سسٹم ، بائیو سفئیر

ایکو سسٹم

بائیو کمیونٹی اور اے بائیوٹک اجزا کے تعاملات کے نتیجے میں ایکو سسٹم بنتا ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی 

بائیو ٹیکنالوجی سے مراد کارآمد پراڈکٹس کی تیاری یا خدمات حاصل کرنے کے لیے جانداروں کو مختلف اعمال میں استعمال کرنا ہے اس عمل کو بائیو ٹیکنالوجی کہتے ہیں۔

جنیٹک انجئیرنگ

جنیٹک انجیئرنگ سے مراد جنیٹک میٹریل (DNA) کو مصنوعی طریقہ سے تیار کرنا، اسے تبدیل کرنا، نکال دینا، داخل کرنا اور اس کی مرمت کر دینا ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی کی اہمیت

1۔ بائیو ٹیکنالوجی سے مشروب سازی، شراب اور بیر تیار کی جاتی ہے۔

2۔ بائیو ٹیکنالوجی سے آلودگی کو ختم کیا گیا ہے۔

ٹرانسجینک جاندار

ایسے جاندار جن کے جنیٹک سیٹ اپ میں تبدیلی کی گئی ہو ان کو ٹرانسجینک جاندار کہتے ہیں۔

جین تھراپی

جینز کے ذریعہ طریقہ علاج کو جین تھراپی کہتے ہیں۔

فرمینٹیشن

فرمنٹیشن وہ عمل ہے جس میں گلوکوز کی مکمل آکسیڈیشن ، ہے. ریڈ کشن ہوتی ہے۔ فرمنٹیشن کی دو اقسام ہوتی ہیں۔

1 – الملک فرمنٹیشن

2۔ لیکٹک فرمنٹیشن

الملک فرمنٹیشن

اس میں کئی اقسام کے بیسٹ مثلاً سیکر وما ئیز سیری اور ویسپائی استعمال ہوتے ہیں۔ یہ عمل بہت اہم ہے اور اسے خمیری روٹی، بیر ، شراب اور کشید  کردہ سپرٹ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

فرمینٹر

فرمینٹر ایک ایسا آلہ ہے جو مائیکرو آرگنز مز کو ایک بائیو ماس میں

نمو پا جانے کے لیے آ یتیم ماحول مہیا کرتا ہے تا کہ وہ سمیسٹریٹ کے ساتھ تعامل کر کے پراڈکٹ بناسکیں۔

فرمینٹرز کے استعمال کے فوائد

1۔ یہ عمل جانداروں کو کنٹرولڈ درجہ حرارت مہیا کرتا ہے۔

2۔ یہ عمل جانداروں کو نشوو نما کے لیے مناسب ماحول فراہم کرتا ہے۔

جنیٹک انجینئرنگ

جنیٹک انجینرنگ یاری کمبی نینٹ DNA ٹیکنالوجی سے مراد وراثتی مادہ یعنی DNA کی مصنوعی تیاری، تبدیلی ، سیل سے نکالنا ، سیل میں ڈالنا اور مرمت کرنا ہے۔

جنیٹک انجینئر نگ کے مقاصد

1- مخصوص جین یا جین کے حصوں کو علیحدہ کرنا

2 مخصوص RNA اور پروٹین کے مالیکیولز کی تیاری

3- وراثتی نقائص کا علاج

4۔ پودوں کی پسندیدہ خصوصیات والی اقسام کی تیاری

ویکٹر

.ویکٹر بنیادی طور پر جینز کے لیے سواری کا کام کرتے ہیں ویکٹر DNA اور اس کے ساتھ جڑے دلچسپی کے جین کو مجموعی طور پر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں۔

جنیٹک انجینئرنگ کے فوائد

1۔ بیکٹریا سے انسانی جین کی تیاری

2۔ یہ جانوروں میں ہونے والی وائرل بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

3- ہیپاٹائٹس کا علاج اسی طریقہ سے کیا جاتا ہے۔

سنگل سیل پروٹین

سنگل سیل پروٹین (SCP) سے مراد الجی، پیسٹ یا بیکٹریا کے خالص یا مخلوط کلچر ز سے نکالا گیا پروٹین کا مواد ہے۔

سنگل پروٹین کے فوائد

1۔ زرعی اور صنعتی فاضل مادوں کی تیاری سنگل سیل پروٹین

سے کی جاتی ہے۔

2۔ سنگل سیل پروٹین نے پروٹین کی کمی کو دور کر دیا۔

بائیو ٹیکنالوجی کے حوالہ سے فرمینٹیشن کی تعریف

وہ عمل جس میں گلوکوز کی نا مکمل آکسیڈیشن ۔ ریڈکشن ہوتی ہے۔

فرمنٹیشن سے بنائے گئے کوئی سے دو صنعتی پراڈکٹس کے نام اور ان کا صنعتوں میں استعمال

ایتھول: سولیونٹ کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔ سرکہ اور مشروب بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

کر ائلک ایسڈ : پلاسٹک بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

جنیٹک انجینئرنگ کس طرح بہتر ماحول کے لیے مدد فراہم کرتی ہے ؟ مثال دیں۔

سنگل سیل پروٹین کی تیاری میں مائیکرو آرگنز مز کے لیے خام مواد کے طور پر زرعی فاضل مادے استعمال ہوتے ہیں۔ اس طرح آلودگی کی کمی میں مدد ملتی ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی میں وراثتی طور پر تبدیل شدہ جاندار (GMO) سے کیا مراد ہے ؟ اسے کیسے بنایا جاتا ہے۔

ری کبھی نینٹ کو Generally modified organism منتخب کیے گئے میزبان میں منتقل کرنے سے GMO بن جاتا ہے۔

فارماکولوجی

ادویات کی ساخت، خصوصیات اور طبی استعمالات کے مطالعہ کو

فارماکولوجی کہتے ہیں۔

ڈرگ

ایسا مادہ جو جاندار کے جسم میں جذب ہو جانے کے بعد جسم کے نار مل افعال میں تبدیلی پیدا کرے ڈرگ کہلاتا ہے۔

فارماسیوٹیکل دوا

ایسا کیمیائی مادہ جو بیماری کی تشخیص، شفاء معالجہ یا بچاؤ کے لیے

استعمال کیا جائے اس کو فارما کیوٹیکل کہتے ہیں۔

نشہ آور ادویات

چند ادویات لوگوں کو اپنے اوپر انحصار کرنے والا یعنی عادی بنا لیتی ہیں ان کو نشہ آور ادویات کہا جاتا ہے۔

تالیفی ادویات

ایسی ادویات فطری طور پر نہیں پائی جاتیں اور انہیں لیبارٹریز میں تیار کیا جاتا ہے ایسی ادویات کو دواساز فارما سیوٹیکل کمپنیاں تیار کرتی ہیں مثلاً ایسپرین

اینل جیکس

درد کو کم کرنے والی ادویات کو اینل جیسیکس کہا جاتا ہے۔

اینٹی بائیوٹکس

ایسی ادویات جو کہ بیکٹریا کو روکتی ہیں یا انہیں مار دیتی ہیں اس طرح کی ادویات اینٹی بائیوٹکس کہلاتی ہیں اور یہ بیکٹریل انفیکشنز کے علاج میں استعمال ہوتی ہیں۔

سیڈ ٹیوز

ایسی ادویات جو کہ ذہنی تناؤ اور ہیجان کی کیفیت کو کم کر کے ذہنی سکول لاتی ہیں۔ مثلاً ڈائیازی پام وغیرہ

اینٹی سیپٹکس اور اینٹی بائیوٹکس میں فرق

جلد پر انفیکشنز کو کم کرنے والی ادویات کو اینٹی سیپٹکس کہتے ہیں جبکہ جسم کے اندر یا جسم پر بیکٹریا کو روکنے والی دوا کو انیٹی بائیو ٹکس کہتے ہیں۔

ڈس انفیکٹینٹس

ایسی ادویات جو کہ بے جان اشیا پر موجود مائیکر و آرگنز مز کو مار دیں ڈس انفیکٹینٹس کہلاتی ہیں۔

ہیلوسی نوجنز

ایسی ادویات ہیں جو ادراک، سوچوں، جذبات اور آگاہی میں تبدیلی پیدا کرتی ہیں ۔ اس گروپ میں میسکالین اور سائکو سن شامل ہیں۔

میری جوانا

میری جوانا ایک ہیلوسی نو جن ہے جسے سگریٹ کی طرح پیا جاتا

ہے ۔ اسے میری جوانا کے پودوں کینا بس انڈیکا کے پھولوں ، تنوں اور پتوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔۔ اس کا تعلق ہیلوسی نو جنز گروپ سے ہے۔

سوشل سنگما

سوشل سنگما کا مطلب ہے کہ معاشرہ ان کے ناقابلِ بھروسہ رویوں کی وجہ سے ان سے نفرت کرتا ہے۔

ویکسینز

ایسا میٹریل جس میں کمزور کیے گئے پیتھوجینز موجود ہوتے ہیں اور جو جسم میں اینٹی باڈیز کی تیاری شروع کروا کے مدافعت پیدا کرنے کے کام آتا ہے۔

ویکسی نیشن

ویکسین تیار کرنے کے عمل کے بعد اس کو استعمال کرنے کے عمل کو ویکسی نیشن کہتے ہیں

اینٹی جنز

پیتھو جنز کے پاس مخصوص پروٹیز ہوتی ہیں جن کو اینٹی جنز کہتے ہیں اور یہ مدافعت کو پیدا کرنے والی اینٹی باڈیز بننے کی تحریک پیدا کرتی ہیں۔

سلفا ڈرگز سلفونائڈ

سلفا ڈرگز ایسی تالیفی اینٹی بائیو ٹکس ہیں جن میں سلفونا نائڈ گروپ پایا جاتا ہے۔ سلفونا مائڈز وسیع العمل بیکٹریو سٹیمیٹک اینٹی بائیو ٹکس ہیں۔

ٹیٹرا سائیکلینز

ٹیٹر سائیکلینز وسیع العمل بیکٹر یوسٹیٹک اینٹی بائیو ٹکس ہیں اور بیکٹریا میں پروٹیز کی تیاری کو روکتی ہیں اس کو ریسپریٹری نالی، یور بیزی نالی اور انٹسٹائین کے انفیکشنز کے علاج کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

فارماکولوجی اور فارمیسی

ادویات کی ساخت، خصوصیات اور طبی استعمالات کے مطالعہ کو فارماکولوجی کہتے ہیں۔ فارماکولوجی میں ادویات کے ذرائع کا مطالعہ بھی کیا جاتا ہے جبکہ فارمیسی دواسازی سے متعلق پیشہ کا نام ہے۔

طبی دوا اور نشہ آور دوا

طبی دوا سے مراد ایسا کیمیائی مادہ ہے جسے بیماری کی تشخیص ، شفا، معالجہ یا بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ چند ادویات لوگوں کو اپنے اوپر انحصار کرنے والا یعنی مادی بنالیتی ہیں ان ادویات کو نشہ آور ادویات کہتے ہیں۔

اینل جیسک اور اینٹی بائیو ٹکس میں فرق

درد کو کم کرنے والی ادویات کو اینل جیسک کہتے ہیں۔ جبکہ اینٹی بائیوٹک بیکٹریا کو روکتی ہیں یا انہیں مار دیتی ہیں اور اس طرح بیکٹیریل انفیکشنز کا علاج بھی کرتی ہیں۔

نار کو ٹکس اور ہیلوسی جنز میں فرق

نار کو ٹکس سے مراد تیز دافع درد ادویات ہیں یہ ادویات اکثر دوسری کم طاقت والی ادویات کے ساتھ استعمال کی جاتی ہیں۔ جبکہ ہیلو سی نوجنز ایسی ادویات ہیں جو ادراک، سوچوں، جذبات اور آگاہی میں تبدیلی پیدا کرتی ہیں

امونی کسیشن

مردہ جانداروں کی پروٹیز اور نائٹروجنی بے کار مادوں کا امونیا میں تحلیل ہو جانا امونی کسیشن کہلا تا ہے۔

ایمی لیشن

جانور پودوں سے نائٹروجن والے کمپاؤنڈ لیتے ہیں۔ جانداروں کے نائٹر و جن کا استعمال کر لینا اسیمی لیشن کہلاتا ہے۔ نائٹروجن

ڈی نائٹری ڈی نائٹری کسیشن

بائیولوجیکل عمل ہے۔ جس میں ڈی نائٹری فائیلنگ بیکٹریا نائٹریٹس اور نائٹرائٹس کی ریڈکشن کرتے ہیں۔ اور انہیں نائٹروجن گیس میں بدل دیتے ہیں۔ اس طرح نائٹروجن فضا میں واپس چلی جاتی ہے۔

انٹر اسپیسیفک اور انٹر سپیسیفک تعاملات

ایک ہی پی شیز کے جانداروں کے درمیان تعاملات کو انٹرا

سپیسیفک کہتے ہیں۔

مختلف پسی شیز کے جانداروں کے درمیان تعلقات کو انٹر سپیسیفک تعاملات کہتے ہیں۔  

کیا تمام کارنی دور جانور پر یڈیٹر ہوتے ہیں؟

جی ہاں تمام کارنی اور جانور پر یڈیٹر ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر مینڈک مچھر کھاتا ہے اور لومڑی خرگوش کا شکار کرتی ہے۔ چند ایسی مثالیں دیں جن ایک پریڈیٹر دوسرے پریڈیٹر کا شکار ہوتا ہے ؟

مینڈک کو سانپ کھاتا ہے اور سانپ کو عقاب کھاتا ہے۔

کارنی اور پودوں کی مثالیں

پیچر پلانٹ، سن ڈیو اور وینس فلائی ڈیپ کارنی دور پودوں کی مثالیں ہیں۔

کارنی پودے کیسے حشرات کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں؟

یہ میٹھا نیکٹر خارج کرتے ہیں جو حشرات کے لیے پرکشش ہوتا ہے۔

سمبی اوس

یہ مختلف ہی شیز کے ارکان کے درمیان ایک رشتہ ہے جس میں وہ کم یا لمبے عرصے تک اکٹھے زندگی گزارتے ہیں۔

کیا پیراسائٹس ہوسٹ کے بغیر زندہ رہ سکتے ہیں؟

ہوسٹ تو پیراسائٹس کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے لیکن پیراسائٹس ہوسٹ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ۔ کیونکہ پیراسائٹ ہوسٹ سے اپنی خوراک حاصل کرتے ہیں۔

پیراسائٹس کی کلاسیفیکیشن

پیراسائٹس کی کلاسیفیکشن ایکٹو پیرا سائٹس اور اینڈو پیراسائٹس میں کی جاتی ہے۔

پریڈیشن

یہ تعامل مختلف پسی شیز کے دو جانوروں یا ایک پودے اور ایک جانور کے درمیان پایا جاتا ہے۔ پریڈیشن میں ایک جاندار ( پریڈیٹر) دوسرے جاندار (پرے) پر حملہ کرتا ہے اور اسے مار دیتا ہے اور پھر کھا جاتا ہے۔

تیز ابی بارش

ہوا میں موجود سلفیورک ایسڈ اور نائٹرک ایسڈ جب بارش کے

پانی میں شامل ہوتے ہیں تو اسے آلودہ کر دیتے ہیں اور تیزابی

بارش کا باعث بنتے ہیں

تیزابی بارش کے نقصانات

۔ تیزابی بارش سے دریاؤں اور جھیلوں وغیرہ کے پانی میں

موجود غذائی مادے تباہ ہو جاتے ہیں۔

۔ ایسی دھاتی سطحیں جن پر تیز ابی بارش ہو، آسانی سے زنگ

آلود ہو جاتی ہیں۔

ڈی فوریسٹیشن

قدرتی وجوہات یا انسان کی وجہ سے جنگلات کا ختم ہونا ڈی فوریسٹیشن کہلاتا ہے ۔ زراعت، فیکٹریوں، سڑکوں اور ریل کے رستوں اور کان کنی کی خاطر جنگلات کے بڑے حصے صاف کیے جاچکے ہیں

جنگلات کی کٹائی کے اثرات

جنگلات کی کٹائی کے اثرات سیلاب، خشک سالی، زمین کے تو دے گرنا، زمینی کٹاؤ ، موسموں میں حرارت بڑھ جانا اور کئی پیسی

شیز کے مساکن کی تباہی ہیں۔

اربانائزیشن کے مسائل کا حل

منصوبہ بندی سے کی جانے والی اربانائزیشن سے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ شہروں کے گرد موٹی سبز پٹیاں یعنی گرین بیلٹس ہونی چاہیں جو آلودگی کو کنٹرول کر سکیں۔

یوٹرانیکیشن

پانی کے اندر ان آرگینک غذائی مادوں (نائٹریٹس اور فاسفیٹس) کا اضافہ ہو جانایوٹر انیمیشن کہلاتا ہے۔

اوزون کی کمی

فضا کی بالائی پرت یعنی سٹریٹو سفیر میں اوزون 3 کی ایک تہہ موجود ہے، جو سورج کی ریڈی ایشنز میں موجود الٹراوائلٹ شعاعوں کو جذب کر لیتی ہے۔ تاہم چند ہوائی آلودکار مثلاً کلور و فلو کار بنز اوزون کے مالیکیولز کو توڑ دیتے ہیں۔

سموگ

جب ہائیڈروکار بنز اور نائٹروجن آکسائیڈز جیسے ہوائی آلودکار سورج کی روشنی کی موجودگی میں آپس میں ملتے ہیں تو سموگ بنتی ہے۔

آلودکار

وہ مادے جو آلودگی پیدا کرتے ہیں ہیں آلودکار کہلاتے ہیں۔

آلود کار دو طرح کے ہوتے ہیں۔ قابل تحلیل اور نا قابل تحلیل

کئی میٹیریلز ایسے ہوتے ہیں جنہیں ہم دوبارہ کارآمد بنا سکتے ہیں۔ مثلاً پلاسٹک، شیشہ ، کاغذ اور اسی طرح ناکارہ ہو جانے والی اشیاء کے حجم میں کمی آجاتی ہے اور قدرتی وسائل کے تحفظ میں بھی

مدد ملتی ہے۔

ایکولوجیکل آرگنائزیشن کے مختلف درجے پسی شیز ، پاپولیشن، کمیونٹی، ایکو سسٹم، بائیو سفئیر

ڈینگی

ڈینگی فیور ایک وائرل انفیکشن ہے جو ایک مچھر ایڈیز ایچپٹائی سے پھیلتا ہے ۔ ڈینگی عام طور پر گرم علاقوں یعنی ٹراپیکل اور سب ٹراپیکل علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ زیادہ تر اشیائی اور افریقی ممالک میں پایا جاتا ہے۔

ڈینگی کے بخار کی علامات

شدید سر درد، تیز بخار ، آنکھوں کے پیچھے درد، مسلز اور جوڑوں

میں درد اور جلد پر نشانات بن جاتے ہیں۔

 ایکو سسٹم

بائیو کمیونٹی اور اے بائیوٹک اجزا کے تعاملات کے نتیجے میں

ایکو سسٹم بنتا ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی

بائیو ٹیکنالوجی سے مراد کارآمد پراڈکٹس کی تیاری یا خدمات حاصل کرنے کے لیے جانداروں کو مختلف اعمال میں استعمال کرنا ہے اس عمل کو بائیو ٹیکنالوجی کہتے ہیں۔

جنیٹک انجنیز نگ

جنیٹک انجیئرنگ سے مراد جنیٹک میٹریل (DNA) کو

مصنوعی طریقہ سے تیار کرنا، اسے تبدیل کرنا، نکال دینا، داخل کرنا اور اس کی مرمت کر دینا ہے۔

بائیو ٹیکنالوجی کی اہمیت

۔ بائیو ٹیکنالوجی سے مشروب سازی، شراب اور نبیر تیار کی جاتی ہے۔

۔ بائیو ٹیکنالوجی سے آلودگی کو ختم کیا گیا ہے

ٹرانسجینک جاندار

ایسے جاندار جن کے جنیٹک سیٹ اپ میں تبدیلی کی گئی ہو ان کو ٹرانسجینک جاندار کہتے ہیں۔

جین تھراپی

جینز کے ذریعہ طریقہ علاج کو جین تھراپی کہتے ہیں۔

فرمینٹیشن

فرمنٹیشن وہ عمل ہے جس میں گلوکوز کی مکمل آکسیڈیشن ، ریڈ کشن ہوتی ہے۔ فرمنٹیشن کی دو اقسام ہوتی ہیں۔

الکحلک فرمنٹیشن

الحلک فرمنٹیشن1

2۔ لیکٹک فرمنٹیشن

اس میں کئی اقسام کے بیسٹ مثلاً سیکرومائیسز سیری اور ویسپائی استعمال ہوتے ہیں۔ یہ عمل بہت اہم ہے اور اسے خمیری روٹی، بیر ، شراب اور کشید کردہ سپرٹ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

فرمینٹر

فرمینٹر ایک ایسا آلہ ہے جو مائیکر و آرگنز مز کو ایک بائیو ماس میں

نمو پا جانے کے لیے آپٹیم ماحول مہیا کرتا ہے تا کہ وہ سبسٹریٹ

کے ساتھ تعامل کر کے پراڈکٹ بناسکیں۔

فرمینٹرز کے استعمال کے فوائد

 ۔ یہ عمل جانداروں کو کنٹرولڈ درجہ حرارت مہیا کرتا ہے۔

۔ یہ عمل جانداروں کو نشوونما کے لیے مناسب ماحول فراہم کرتا ہے۔

جنیٹک انجینئرنگ

جنیٹک انجینرنگ یاری کمبی نیٹ DNA ٹیکنالوجی سے مراد

وراثتی مادہ یعنی DNA کی مصنوعی تیاری، تبدیلی ، سیل سے نکالنا

، سیل میں ڈالنا اور مرمت کرنا ہے۔

جنیٹک انجینئر نگ کے مقاصد

مخصوص جین یا جین کے حصوں کو علیحدہ کرنا

مخصوص RNA اور پروٹین کے مالیکیولز کی تیاری

۔ وراثتی نقائص کا علاج

۔ پودوں کی پسندیدہ خصوصیات والی اقسام کی تیاری

ویکٹر

ویکٹر بنیادی طور پر جینز کے لیے سواری کا کام کرتے ہیں ویکٹر

DNA اور اس کے ساتھ جڑے دلچسپی کے جین کو مجموعی طور

پر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہیں۔

جنیٹک انجینئرنگ کے فوائد

۔ بیکٹریا سے انسانی جین کی تیاری

۔ یہ جانوروں میں ہونے والی وائرل بیماریوں کے علاج کے لیے

استعمال ہوتی ہے۔

ہیپاٹائٹس کا علاج اسی طریقہ سے کیا جاتا ہے۔

سنگل سیل پروٹین

سنگل سیل پروٹین (SCP) سے مراد الجی، پیسٹ یا بیکٹریا کے

خالص یا مخلوط کلچر ز سے نکالا گیا پروٹین کا مواد ہے۔

 سنگل پروٹین کے فوائد

۔ زرعی اور صنعتی فاضل مادوں کی تیاری سنگل سیل پروٹین سے کی جاتی ہے۔

۔ سنگل سیل پروٹین نے پروٹین کی کمی کو دور کر دیا۔

 بائیو ٹیکنالوجی کے حوالہ سے فرمینٹیشن کی تعریف

وہ عمل جس میں گلوکوز کی نا مکمل آکسیڈیشن ۔ ریڈکشن ہوتی

فرمنٹیشن سے بنائے گئے کوئی سے دو صنعتی پراڈکٹس کے

نام اور ان کا صنعتوں میں استعمال

ایتھول: سولیونٹ کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔ سرکہ اور مشروب بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

کر املک ایسڈ : پلاسٹک بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

جنیٹک انجینئرنگ کس طرح بہتر ماحول کے لیے مدد

فراہم کرتی ہے ؟ مثال دیں۔

سنگل سیل پروٹین کی تیاری میں مائیکرو آرگنز مز کے لیے خام مواد کے طور پر زرعی فاضل مادے استعمال

طرح آلودگی کی کمی میں مدد ملتی ہے۔ ہوتے ہیں۔ اس بائیو ٹیکنالوجی میں وراثتی طور پر تبدیل شدہ

جاندار ہے۔ (GMO) سے کیا مراد ہے ؟ اسے کیسے بنایا جاتا

ری کمبی نینٹ کو Generally modified organism منتخب کیے گئے میزبان میں منتقل کرنے سے GMO بن جاتا

فارماکولوجی

ادویات کی ساخت ، خصوصیات اور طبی استعمالات کے مطالعہ کو

فارماکولوجی کہتے ہیں۔

ڈرگ

ایسا مادہ جو جاندار کے جسم میں جذب ہو جانے کے بعد جسم کے

نارمل افعال میں تبدیلی پیدا کرے ڈرگ کہلاتا ہے۔

فارماسیوٹیکل دوا

ایسا کیمیائی مادہ جو بیماری کی تشخیص، شفا، معالجہ یا بچاؤ کے لیے

استعمال کیا جائے اس کو فارما کیوٹیکل کہتے ہیں۔

نشہ آور ادویات

چند ادویات لوگوں کو اپنے اوپر انحصار کرنے والا یعنی عادی بنا

لیتی ہیں ان کو نشہ آور ادویات کہا جاتا ہے۔

تالیفی ادویات

ایسی ادویات فطری طور پر نہیں پائی جاتیں اور انہیں لیبارٹریز

میں تیار کیا جاتا ہے ایسی ادویات کو دواساز فارما سیوٹیکل کمپنیاں

تیار کرتی ہیں مثلاً ایسپرین

اینل جیکس

درد کو کم کرنے والی ادویات کو اینل جیسکس کہا جاتا ہے۔

اینٹی بائیو ٹکس

ایسی ادویات جو کہ بیکٹریا کو روکتی ہیں یا انہیں مار دیتی ہیں اس طرح کی ادویات اینٹی بائیوٹکس کہلاتی ہیں اور یہ بیکٹریل انفیکشنز کے علاج میں استعمال ہوتی ہیں۔

سیڈ ٹیوز

ایسی ادویات جو کہ ذہنی تناؤ اور ہیجان کی کیفیت کو کم کر کے

ذہنی سکول لاتی ہیں۔ مثلاً ڈائیازی پام وغیرہ

اینٹی سیپٹکس اور اینٹی بائیو ٹکس میں فرق

جلد پر انفیکشنز کو کم کرنے والی ادویات کو اینٹی سیپٹکس کہتے ہیں

جبکہ جسم کے اندر یا جسم پر بیکٹریا کو روکنے والی دوا کو انیٹی

بائیو ٹکس کہتے ہیں۔

ڈس انفیکلٹینٹس

ایسی ادویات جو کہ بے جان اشیا پر موجود مائیکر و آرگنز مز کو مار

دیں ڈس انفیکٹینٹس کہلاتی ہیں۔

ہیلوسی نو جنز

ایسی ادویات ہیں جو ادراک، سوچوں، جذبات اور آگاہی میں تبدیلی پیدا کرتی ہیں ۔ اس گروپ میں میسکالین اور سائکوسن شامل ہیں۔

میری جوانا

میری جوانا ایک ہیلوسی نو جن ہے جسے سگریٹ کی طرح پیا جاتا

ہے ۔ اسے میری جوانا کے پودوں کینا بس انڈیکا کے پھولوں تنوں اور پتوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔۔ اس کا تعلق ہیلوسی نو جننز گروپ سے ہے۔ 

سوشل سنگما

سوشل سنگما کا مطلب ہے کہ معاشرہ ان کے ناقابلِ بھروسہ

رویوں کی وجہ سے ان سے نفرت کرتا ہے۔

ویکسینز

ایسا میٹریل جس میں کمزور کیے گئے پیتھو جینز موجود ہوتے ہیں اور جو جسم میں اینٹی باڈیز کی تیاری شروع کروا کے مدافعت پیدا کرنے کے کام آتا ہے۔

ویکسی نیشن

ویکسین تیار کرنے کے عمل کے بعد اس کو استعمال کرنے کے

عمل کو ویکسی نیشن کہتے ہیں

اینٹی جنز

پیتھو جنز کے پاس مخصوص پروٹینز ہوتی ہیں جن کو اینٹی جنز کہتے ہیں اور یہ مدافعت کو پیدا کرنے والی اینٹی باڈیز بننے کی تحریک پیدا کرتی ہیں۔

سلفا ڈرگز سلفونائڈ

سلفا ڈرگز ایسی تالیفی اینٹی بائیو ٹکس ہیں جن میں سلفونا نائڈ گروپ پایا جاتا ہے۔ سلفونا مائڈز وسیع العمل بیکٹریو سٹیمیٹک اینٹی بائیو ٹکس ہیں

ٹیٹر سائیکلینز

ٹیٹر سائیکلینز وسیع العمل بیکٹر یوسٹیٹک اینٹی بائیو ٹکس ہیں اور

بیکٹریا میں پروٹیز کی تیاری کو روکتی ہیں اس کو ریسپریٹری

نالی، یوریری نالی اور انڈسٹائین کے انفیکشنز کے علاج کے لیے

استعمال کرتے ہیں۔

فارماکولوجی اور فارمیسی

ادویات کی ساخت ، خصوصیات اور طبی استعمالات کے مطالعہ کو

فارماکولوجی کہتے ہیں۔ فارماکولوجی میں ادویات کے ذرائع کا مطالعہ بھی کیا جاتا ہے جبکہ فارمیسی دواسازی سے متعلق پیشہ کا نام ہے۔

طبی دوا اور نشہ آور دوا

طبی دو اسے مراد ایسا کیمیائی مادہ ہے جسے بیماری کی تشخیص ، شفاء معالجہ یا بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ چند ادویات لوگوں کو اپنے اوپر انحصار کرنے والا یعنی مادی بنالیتی ہیں ان ادویات کو نشہ آور ادویات کہتے ہیں۔

اینل جیسک اور اینٹی بائیو ٹکس میں فرق

درد کو کم کرنے والی ادویات کو اینل جیسک کہتے ہیں۔ جبکہ اینٹی بائیوٹک بیکٹریا کو روکتی ہیں یا انہیں مار دیتی ہیں اور اس طرح بیکٹیریل انفیکشنز کا علاج بھی کرتی ہیں۔

نار کو ٹکس اور ہیلوسی جنز میں فرق

نار کو ٹکس سے مراد تیز دافع درد ادویات ہیں یہ ادویات اکثر دوسری کم طاقت والی ادویات کے ساتھ استعمال کی جاتی ہیں۔ جبکہ ہیلو سی نوجنز ایسی ادویات ہیں جو ادراک سوچوں، جذبات اور آگاہی میں تبدیلی پیدا کرتی ہیں 

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!
Enable Notifications OK No thanks